کارنیٹ ڈی پیسج سکیم کے غیر قانونی استعمال اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،وزیراعظم شہباز شریف

12

 

اسلام آباد،19اپریل  (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے  کارنیٹ ڈی پیسج سکیم کے تحت لائی جانے والی اور غیر قانونی زیر استعمال  لگژری گاڑیاں فوری ضبط کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیم کے غیر قانونی اورناجائزاستعمال  اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کارنیٹ ڈی پیسجز سکیم کے تحت لائی گئی  گاڑیوں کے معینہ مدت سے زائد اور غیر قانونی استعمال کا سخت نوٹس لیتے ہوئےاسلام آباد میں ایک خصوصی اجلاس کی صدارت  کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک میں لگژری گاڑیوں کے داخلے اور اخراج  کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر ،  وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ اور متعلقہ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ایسی  لگژری گاڑیوں کی نشان دہی بھی کی گئی جو کہ کارنیٹ ڈی پیسج کی سہولت کے تحت پاکستان میں لائی گئیں اور طے شدہ مدت پوری ہو جانے کے باوجود استعمال ہو رہی ہیں جس پر وزیرِ اعظم نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسی تمام گاڑیاں فوری ضبط کرنے کے احکامات جاری کئیے ۔وزیرِ اعظم نے استفسار کیا کہ متعلقہ محکموں نے ایسی گاڑیوں کے خلاف پیشگی کارروائی کیوں نہیں کی ۔اس  ضمن میں وزیرِ اعظم نے ایک کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی جو اس تمام معاملے کی تحقیقات کر کے ذمے داروں کا تعین کرے گی ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ تمام اہل کار جو اسکیم کے غیر قانونی اور ناجائز استعمال میں ملوث پائے گئے یا اس حوالے سے غفلت کے مرتکب ہوئے انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی کہ کارنیٹ ڈی پیسج  سکیم کے تحت ایسی تمام گاڑیاں جو اپنی مدت پوری کر چکی ہیں انکا تفصیلی اور درست ڈیٹا جلد از جلد اکٹھا کیا جائے۔وزیراعظم نے استفسار کیا کہ متعلقہ محکموں نے ایسی گاڑیوں کے خلاف پیشگی کاروائی کیوں نہیں کی؟وزیرِ اعظم کی اس معاملے پر کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا کہ  کارنیٹ ڈی پیسج کے تحت ایسی تمام گاڑیاں جو اپنی مدت پوری کر چکی ہیں انکا تفصیلی اور درست ڈیٹا جلد از جلد اکٹھا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام اہل کار جو اسکیم کے غیر قانونی اور ناجائز استعمال ملوث پائے گئے یا  اس حوالے سے غفلت کے مرتکب ہوئے انکے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔