انٹرنیشل پارٹنرز سپورٹ گروپ کوپاکستان میں  سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اورتعمیرنوکے کاموں میں بھرپورکرداراداکرنا چاہئے؛ یواین ڈی پی کے  ریزیڈنٹ نمائندہ کا  انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ کے اجلاس سے خطاب

13

اسلام آباد،25مئی(اے پی پی):پاکستان میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارہ یواین ڈی پی کے ریزیڈنٹ نمائندہ ناٹوٹسبے نے کہاہے کہ انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ کوپاکستان میں گزشتہ سال آنے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اورتعمیرنوکے کاموں میں بھرپورکرداراداکرنا چاہئے۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کویہاں دوسرے  انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ   اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں پاکستان میں گزشتہ سال آنے والے سیلاب کے بعد تعمیرنو اوربحالی کی سرگرمیوں اوراس حوالہ سے دوطرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں کے کردارکاجائزہ لیاگیا۔

  وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹرشیری رحمان نے   انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ کے دوسرے اجلاس کی صدارت  کی۔  اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیرتارڑ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ و محصولات طارق باجوہ، سیکرٹری وزارت اقتصادی امور کاظم نیاز، سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، سیکرٹری تخفیف غربت   اور وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں دوطرفہ اور کثیر الجہتی ترقیاتی شراکت داروں اور اعلیٰ سفارتکاروں اور ہائی کمشنرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس کے علاوہ  عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک ، اسلامی ترقیاتی بینک، یواین ایچ سی آر، یواین ڈی پی، آئی ایم ایف،یوایس ایڈ، ایف سی ڈی او، اطالوی امدادی ایجنسی، کے ایف ڈبلیو اورجی آئی زیڈ کے کنٹری ڈائریکٹرز/ نمائندوں نے بھی دوسرے اجلاس میں شرکت کی۔

  وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی  سینیٹر شیری رحمان نے  شرکاء کا خیرمقدم کیا اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں   پاکستان کی تعمیر کے لیے مسلسل حمایت اور عزم پر شرکا کا شکریہ اداکیا ۔ انہوں نے ایک فورم کے طور پر آئی پی ایس جی کی تشکیل کے  مقاصد  پر روشنی بھی  ڈالی۔وفاقی  وزیر نے امید ظاہر کی کہ آئی پی ایس جی آنے والے سالوں میں موسمیاتی لحاظ موزوں منصوبوں کے نفاذ کے لیے مالی اور دیگر وعدوں کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے آئی پی ایس جی کے سیکرٹریٹ کے طور پر یو این ڈی پی کے کردار کو بھی سراہا۔ یواین ڈی پی کے ریزیڈنٹ نمائندہ نے کہا  کہ انٹرنیشل پارٹنرز سپورٹ گروپ کوپاکستان میں گزشتہ سال آنیوالے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اورتعمیرنوکے کاموں میں حکومت پاکستان کا بھرپور ساتھ دینا چاہئیے۔ انہوں نے گزشتہ سال آنیوالے سیلاب سے نقصان پرافسوس کااظہارکیا اورکہاکہ اقوام متحدہ اوردیگرامدادی ادارے پاکستان کو اس حوالہ سے معاونت فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انٹرنیشل پارٹنرز سپورٹ گروپ کورابطہ کاری، گیپ کی وجوہات کے تجزیہ اوروسائل کومجتمع کرنے کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ مکمل معاونت کرنا چاہئیے۔

اجلاس  میں  اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے   جنیوا میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس  میں پاکستان  کیلئے غیر ملکی امداد کے وعدوں پر عمل درآمد کی صورتحال کے بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیاگیا۔  وزارت کی طرف سے  گزشتہ آئی پی ایس جی  اجلاس کے بعد سے حاصل ہونے والی نمایاں کامیابیوں پر نہ صرف روشنی ڈالی گئی بلکہ مستقبل کے لیے ضروری اقدامات کا خاکہ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس کوبتایاگیا کہ  ایشیائی ترقیاتی بینک کے   1 ارب   ڈالر کے پائپ لائن فنڈز کے تحت کل 575 ملین امریکی ڈالر کے مخصوص منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، یہ منصوبے   سیلاب کے تدارک سے متعلق ہیں ۔ اجلاس کوبتایاگیا کہ  عالمی بینک کے ساتھ 400 ملین  ڈالر کی بات چیت کی گئی ہے اوریہ فنڈز   نیشنل پوسٹ فلڈ ایمرجنسی بحالی پراجیکٹ کے لیے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ سندھ انٹیگریٹڈ ہیلتھ اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ پروجیکٹ کے لئے آئی ایس ڈی بی کے ساتھ 50.26 ملین امریکی ڈالر کا علیحدہ معاہدہ کیا گیا ہے۔

 اجلاس میں منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت، ورلڈ بینک اور یو این ڈی پی نے نگرانی اور تشخیص کے نظام اور فنڈز کے بہاؤ کے طریقہ کار پر   مشترکہ پریزنٹیشن دی۔اجلاس کوبتایاگیاکہ  عالمی بینک، یواین ڈی پی اورایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے تیار کردہ  پلیٹ فارم سیلاب سے بحالی کے لیے مختص کیے جانے والے مالی وسائل کی شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنائے گا اور بحالی کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کو بہتر طور پر مربوط کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔ تخفیف غربت ڈویژن  کی جانب سے  شرکا کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالہ سے بریفنگ دی گئی  اوربتایاگیاکہ  سیلاب کے بعد غذائیت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی کوششوں پر توجہ دی گئی۔

 شرکاء کوسیلاب سے تباہ شدہ بلوچستان کے ہاؤسنگ سیکٹر میں جاری تعمیر نو اور بحالی کی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیاگیا۔ اجلاس کوبتایاگیاکہ سیلاب سے متاثرہ 84 اضلاع کے 28 لاکھ خاندانوں کی امداد کے لئے 70 ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔  سیکرٹری تخفیف غربت ڈویژن نے بتایاکہ   بی آئی ایس پی نے ای ٹی بی ڈی، کے ایف ڈبلیو اورپی آئی ڈی ایس اے کے ساتھ  82.6 ملین  ڈالر کے معاہدے کئے ہیں جن کا مقصد ترجیحی اضلاع میں   کمیونٹیز کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ پریزنٹیشنز کے بعد حکومتی نمائندوں اور بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں  کے درمیان تفصیلی بات چیت ہوئی۔ بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں نے جنیوا اعلامیہ کے مطابق فورم کے قیام اور متواتر ملاقاتوں کو سراہا۔

 اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر نے زور دیا کہ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کے ساتھ ساتھ غذائیت سے متعلق اقدامات پر بھی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔  وفاقی سیکرٹری اقتصادی امورڈویژن کاظم نیاز نے تمام ترقیاتی شراکت داروں کوانٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ کی مکمل معاونت کایقین دلایا۔انہوں نے یواین ڈی پی کے نمائندہ کیلئے نیک تمنائوں کااظہاربھی کیا جو پاکستان میں طویل خدمات سرانجام دینے کے بعد اسی مہینے سبکدوش ہونے والے ہیں۔سیکرٹری اقتصادی امورڈویژن نے اجلاس کے شرکا ء کو سیلاب سے بعد متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اوربحالی کیلئے کوششوں اوراقدامات سے بھی آگاہ کیا۔