برسلز،06مئی(اے پی پی):عالمی شہرت یافتہ پیس واکر کھرلزادہ کثرت راۓ نے کہا ہےکہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کیا جائے تاکہ ایشیائی امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین یونین پارلیمنٹ برسلز پہنچنے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں موجود متنازع علاقوں کیلئے ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جائے جو تمام متعلقہ فریقین کو ایک میز پر لاٸیں اور پرامن بات چیت سے ان کے معقول حل تلاش کریں۔
کھرلزادہ کثرت راۓ نے کہا کہ میں دنیا میں بھلائی، خوشحالی، انصاف، ترقی کے یکساں مواقع ، انسانی بنیادی حقوق کی مکمل بحالی، غربت جہالت اور بے روزگاری کا خاتمہ چاہتا ہوں جو ایک پرامن معاشرے میں ہی ممکن ہو سکتا ہے اور امن اس وقت تک ممکن نہیں جب تک نقص امن والی وجوہات کا خاتمہ نا ہو جائے۔
کثرت راۓ نے کہا کہ کسی بھی ملک یا خطہ میں طرح طرح کے لوگ پاۓ جاتے ہیں جو اپنے اپنے جذبات کا اظہار مختلف انداز میں کرتے رہتے ہیں لیکن ان میں سے کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو دوسروں کیلئے وجہ اذیت بن جاتے ہیں جیسا کہ کسی دوسرے کے مذہبی عقائد کو برا کہنا یا کسی دوسرے کی براہ راست دل آزاری کرنا، ایسے ہی کچھ واقعات اسلام کے خلاف اور ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کے طور پر بھی رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ قعطا درست نہیں ہے اس لیے میں چاہتا ہوں کہ اجتماعی سطح پر کچھ ایسے خصوصی قوانین بنائے جائیں جن کا مقصد آزادی رائے کی آڑ میں ایک خاص حد سے آگے بڑھنے والوں کا محاسبہ کرنا ہو تاکہ دنیا امن کا گہوارہ بن سکے اور آنے والی نسلیں ایک خوشحال زندگی جی سکیں۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ میں شکر گزار ہوں ان تمام ممالک کا جہنوں نے مجھے میرا اصولی موقف پیش کرنے کیلئے مواقع فراہم کیے اور میں آج ایک انتہائی موثر اور اہم پلیٹ فارم پورپین یونین پارلیمنٹ تک اپنے کروڑوں لوگوں کے جذبات پہنچانے میں کامیاب ہوا