میرپورخاص،25 مئی ( اے پی پی): مقامی ہوٹل میں شہر کے تمام صحافتی اداروں اور تنظیموں سے وابستہ بہترین ساکھ کے حامل صحافیوں کے لیے ”پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کے لیے “انسانی حقوق کے مسائل کا احاطہ کیسے کیا جائے” کے عنوان سے ٹریننگ سیشن کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس میں کراچی سے آئے قاضی آصف اور میرپورخاص کے محمد ہاشم شر نے بطور ٹرینرز صحافیوں کو عنوان سے متعلق تفصیلی آگاہی فراہم کی۔
وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق سریندر ہیمن ولاسائی کی طرف سے میرپورخاص کے صحافیوں کے لیے اس خصوصی ٹریننگ سیشن کی شروعات کی گئی جبکہ محکمہ انسانی حقوق کے سیکرٹری جاوید صبغت اللہ مہر نے اس ٹریننگ سیشن کو میرپورخاص میں لاگو کروایا۔
سیشن میں صحافیوں کو جدید دور کے عملی صحافتی اصول و ضوابط، اخلاقیات اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر کاربند رہ کر اپنی ساکھ کو بہتر بنانے کی آگاہی دی گئی اور یہ بھی بتایا گیا کہ خبر کی تصدیق کے لیے دستاویزات ساتھ ہونی چاہیئں تاکہ ساکھ قائم رہے، صحافی ذمہ دار ہونا چاہیے اور سوشل میڈیا پر خاص طور پر زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، پرائیویسی کا احترام ہو، خواتین اور بچوں پر تشدد اور انہیں ہراساں کرنے جیسے واقعات کی ویڈیوز پوسٹ کر دی جاتی ہیں یہ سوچے سمجھے بنا کہ کسی مظلوم اور اس کے خاندان پر اس بات کا کیا اثر پڑے گا، ایسی تصاویر اور ویڈیوز کو وائرل کر دیا جاتا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا پر غیر اخلاقی رویوں اور فیک نیوز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معاشرے میں سماجی مکالمہ، تبادلہ خیال اور ایسے ٹریننگ سیشن بہت ضروری ہیں۔
ٹریننگ سیشن کے اختتام پر میرپورخاص یونین آف جرنلسٹ (MUJ) دستور کے صدر اور میرپورخاص پریس کلب کے سابق صدر محمد راشد سلیم ، ایس ایس پی میرپورخاص کیپٹن (ر) اسد علی چوہدری ، ڈویژنل ڈائریکٹر اطلاعات میرپورخاص ڈویزن حزب اللہ میمن ، سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ میرپورخاص بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ حاجی قلندر بخش لغاری ، اے ڈی سی ٹو میرپورخاص پریم چند ، اسسٹنٹ کمشنر سندھڑی جھامن داس اور ایڈوکیٹ ندیم عباسی نے ٹریننگ حاصل کرنے والے صحافیوں میں اسناد تقسیم کیں اور صحافتی ذمہ داریوں کے ادائیگی کے دوران انسانی حقوق کے معاملات اور انکی سنگینی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔