جسٹس تصدق حسین جیلانی کے 2014 کے  فیصلے کے مطابق ہر پاکستانی شہری کواپنے اپنے مذاہب کے عقائد رکھنے کا حق ہے ؛ اقبال احمد ڈیتھو نے

44

میرپورخاص،22مئی (اے پی پی): چیئر پرسن سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن اقبال احمد ڈیتھو نے کہا ہے کہ  جسٹس تصدق حسین جیلانی کے 2014 کے ایک فیصلے کے مطابق ہر پاکستانی شہری کواپنے اپنے مذاہب کے عقائد رکھنے ، اپنی عبادت گاہوں میں  عبادت کرنےاور مسلمان سمیت اقلیتوں کو بھی اپنے اپنے دھرم کے لیئے  تبلیغ کرنے کا حق حاصل ہے۔

ان خیالات  کا اظہار انہوں نے سیوا پاک سینٹر رتن آباد نیشنل لوبنگ ڈیلیگیشن فار منارٹی کے زیر اہتمام سول سوسائٹی، سماجی تنظیموں اور ضلعی انتظامیہ کے افسران، پولیس، محکمہ سوشل ویلفییر کے ساتھ منعقدہ اقلیتون کے حقوق اور ہندو میرج ایکٹ  2018 پر عمل درآمد کرنے کے لیئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا   ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ قانونی مشیر بیریسٹر مس ردا، سپریٹنڈنٹ کمپلینٹس انکوائریز و ازخود نوٹس ظہیر حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اقبال احمد ڈیتھو نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد سندھ واحد صوبہ ہے جس نے ہندو میرج ایکٹ  سب سے پہلے 2016 تشکیل دیا جس میں ترمیم کر کے  2018 میں ہندو میرج ان ڈائورس ایکٹ آیا اس پر گرائونڈ لیول پر عمل درآمد کے لیئے لڑکیوں اور لڑکوں کی شادی کی عمر 18 سال مقرر کی گئی اس میں کنسینٹ بھی لائی گئی اور رجسٹریشن آف میرج کا طریقہ کار طے کیا گیا لوکل گورنمنٹ سے پنڈت/مہاراج کی رجسٹریشن کرائی جائے  جب کہ شادی کے بعد 45 دن کے اندر شادی رجسٹرڈ کرائی جا سکتی ہے اس قانون کے تحت اگر کسی کا نکاح 20 سال قبل ہوا تھا تو وہ یونین کونسل سے نکاح رجسٹر کرا سکتے ہیں۔