سرینگر میں جی۔ 20 کا انعقاد حقائق مسخ کرنے کی بھارتی ناکام کوشش ہے،فریب پر مبنی منظر نامہ کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکتا؛ قمر زمان کائرہ

4

باغ،22مئی(اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیرو گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا  ہےکہ بھارت جی۔ 20  کانفرنس کا  ایک حصہ  سرینگر منتقل کر کے حقائق مسخ کرنے کی ناکام کوشش  کر رہا ہے،  مقبوضہ کشمیر کھلی جیل کی مانند ہے ،مودی حکومت فریب پر مبنی منظر نامے  اور   جھوٹا ڈرامہ  کر کے  مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے پست کرنا چاہتی ہے لیکن  کشمیریوں کا جذبہ آزادی  قائم و دائم ہےاور پوری  پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے عوام سے بھرپور  اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔

  جی۔20 اجلاس کے تناظرمیں دورہ باغ،آزاد کشمیر  کے موقع پر “اے پی پی”سےخصوصی  گفتگوکرتےہوئے  قمر زمان کائرہ نے کہا کہ  کشمیریوں کے ساتھ اقوام عالم نے اقوام متحدہ   کے ذریعے حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ بھارت کے وزیراعظم پنڈٹ جواہر لعل نہرو نے بھی کشمیریوں کے ساتھ یہی وعدہ کیا تھا۔اقوام متحدہ اور اقوام عالم   درپیش مختلف امور  پر جارحانہ حکمت عملی  اختیار کرکے ان کو حل کرا لیتی ہیں تاہم اقوام عالم کا کشمیریوں کے ساتھ کیاگیا دیرینہ وعدہ ابھی تک وفا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت  مختلف ادوار میں مظلوم کشمیریوں کے خلاف مختلف ہتھکنڈے استعمال  کرتی رہی ہے۔بھارت کشمیریوں کے خلاف  ظلم و جبر ، تشدد ، قانونی کاروائیوں سمیت دیگر ہتھکنڈے استعمال کررہاہے جس کے ذریعے وہ کشمیر کی شناخت  اور کشمیریوں کے جذبےکودبانا چاہتا ہے۔بھارت  اس میں کبھی کامیاب ہوا ہے  اور نہ ہی ہوگا۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی تحریک کسی کی سپانسر تحریک نہیں ہے بلکہ یہ مقامی تحریک ہے۔ یہ کشمیری عوام کی خواہشات اور جذبات کی عکاس ہے جو نسل در نسل ان کے خون میں شامل ہے۔ اسے کسی صورت ختم نہیں کیا جاسکتا۔انہوں  نے کہا کہ گروپ۔ 20 کی کانفرنس کے ایک حصہ کو سرینگر منتقل کر کے بھارت نے حقائق مسخ کرنے کی ایک اورن اکام کوشش کی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کھلی جیل کی مانند ہے۔ بھارت سرینگر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر کے جی ۔20 کا ایک حصہ منعقد کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ وہاں امن و امان ہے اور کشمیری مزاحمت نہیں کررہے ۔ وہ  یہ  ثابت  کرنے کی  بھی بھونڈی کوشش کر رہا  ہے کہ  مقبوضہ کشمیر میں  بھارت کے اقدامات کو پذیرائی ملی ہے حالانکہ یہ سب جھوٹ پر مبنی فریب اور فراڈ ہے جو ہمیشہ بھارت کی حکومتوں نے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کیا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر  نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پوری پاکستانی قوم ، بچہ بچہ اور ہر فرد  سرینگر میں جی ۔20 اجلاس کے انعقاد کے خلاف پہلے دن سے ہی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ پاکستان نے دوست اور جی ۔20 کے ممبر ممالک سے رابطے کئے  ، اس کے اثرات سامنے آئے ہیں۔ کچھ ممالک نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے، دیگر ممالک  بھی نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ  ہم جی ۔20 کے سرینگر میں اجلاس کے انعقاد کے خلاف ہیں۔ یہ کشمیریوں کےساتھ  جبر وزیادتی ہے۔

 مشیر امور  کشمیر  نے اس امر پر زور دیا کہ اقوام عالم کو کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرنے چاہیئں۔ انہیں اس طرح کے اجلاسوں میں شرکت کرکے بھارتی مقاصد اور ارادوں  میں سہولت نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام عالم کو یہ بات ضرور سنائی دے گی۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری آزاد کشمیرمیں قانون ساز اسمبلی اورجلسوں سےخطاب کرکے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کررہےہیں۔ 23 مئی کو باغ میں جلسہ میں تمام سیاسی جماعتوں اور  مختلف مکاتب فکر  کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن کے پار مودی حکومت ڈرامہ  کر کے  مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے پست کرنا چاہتی ہے۔ دنیا کے سامنے جھوٹ بول کر منظر نامے کو دھندلانہ چاہتی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ہم یہاں کھڑے ہو کر بھارت کے مذموم مقاصد کو چیلنج کریں گے۔ ہم دنیا کو بتائیں گے کہ کشمیریوں کا جذبہ آزادی نہ تھما ہے  ، نہ رکا ہے اور نہ تھکا ہے۔ وہ جذبہ آزادی اسی طرح قائم و دائم ہے۔ یہ کسی صورت ماند نہیں پڑ سکتا  ۔ یہ روز بروز جوان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر  میں مودی کا ڈرامہ ہو گا تو آزادی کے بیس کیمپ سے دنیا کو یہ پیغام ملے گا کہ مسئلہ کشمیر زندہ ہے اور جب تک مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا، یہ زندہ رہے گا۔