نیویارک،15جولائی(اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ بھارتی قابض افواج ، مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری اور جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کیا اور “تنازعات سے متعلق جنسی تشدد: CRSVکے موضوع پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے نفاذ کو فروغ دینے کے متعلق کھلے مباحثے میں پاکستان کا موقف پیش کیا۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ قرارداد 1820 کی منظوری کے بعد سے سلامتی کونسل کی کوششوں کے باوجود تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کے کافی دستاویزی ثبوت موجود ہیں کہ 1989 سے بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری اور جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے، ہزاروں خواتین اور لڑکیوں کی عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کی گئی، اور جبری قید، تشدد اور اغوا کا نشانہ بنایا گیا۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد سے کشمیر میں تنازعات سے متعلق تشدد اور خواتین اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نےسیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ رپورٹ کی کوتاہیوں کو درست کریں اور مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں جنسی تشدد کے واقعات کے بارے میں معلومات شامل کریں اور مستقبل کی رپورٹس میں بھارت اور اسرائیل کو تنازعات سے متعلق جنسی تشدد کا ارتکاب کرنے والے فریقوں میں شامل کریں۔