دوبارہ اقتدار میں آئے توعوامی خدمت کا ریکارڈ توڑ دیں گے؛ رانا ثنااللہ خان

19

فیصل آباد،23 جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے  کہ2018 میں میاں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ایشین ٹائیگراورمعاشی قوت بننے جارہا تھامگراچانک ایک منظم منصوبہ بندی وسازش کے تحت ملک پرفتنہ مسلط کردیا گیاجس نے نہ صرف تمام تر  ترقی کا سفر روک دیا بلکہ ترقی کی گاڑی کو بیک گیئر لگا کر تباہی کی دلدل میں دھکیل دیا تاہم اب پچھلا دور گزر چکا اور اگلے ماہ حکومت اپنی مدت پوری کررہی ہے جس کے بعد نگران سیٹ اپ کی موجودگی میں نئے انتخابات ہوں گے اور اگر عوام نے پھر مسلم لیگ(ن) کو مینڈیٹ دیا اور بحرانوں سے نمٹنے کے بادشاہ میاں نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شیر پر مہر لگائی اور انہیں مینڈیٹ دیکر اسمبلیوں میں پہنچایا تو نہ صرف مسلم لیگ(ن) مرکز اور صوبے میں حکومت بناکر عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرے گی بلکہ پاکستان کو ایک بار پھرنواز شریف کی زیر قیادت ترقیوں کی بلندی پر پہنچاتے ہوئے عوامی خدمت کا ریکارڈ توڑ دیاجائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی رات جھنگ روڈ پر چک نمبر 70منصوراں میں سوئی گیس کے منصوبہ کے افتتاح کے موقع پربڑے اجتماع سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میاں اجمل آصف سابق ایم پی اے، پی ایم ایل (ن) کے عہدیداران،علاقہ کے معززین اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جنہوں  نے وفاقی وزیر داخلہ کا پر تپاک استقبال کیا۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ امریکہ کے صدر کے 5 ٹیلیفونوں کے باوجود کہ ایٹمی دھماکے نہ کرو میاں نواز شریف نے انڈیا کے5 دھماکوں کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو عزت دی اور تخلیق پاکستان کے بعد پاکستان کو استحکام نصیب ہوااور اسکے بعد کسی کو جرات نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھے کیونکہ ایٹمی قوت کو تباہ کرنا اپنے آپ کو تباہ کرنے کے مترداف ہے۔

انہوں نے کہا کہ1999میں دنیا کے اخبار کہہ رہے تھے کہ پاکستان ایشین ٹائیگراور معاشی قوت بننے جارہا ہے مگر اسکے بعد 12 اکتوبر آگیااورجعلی پراپیگنڈہ شروع ہوگیا کہ کرپشن ہے،انکے پیٹ سے پیسہ نکالیں گے اور اسکے بعد اگلے 8،10 سال میں دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ آئی لہٰذااگر12 اکتوبر کا واقعہ نہ ہوتااوراگر مسلم لیگ(ن) اور میاں نواز شریف کے خلاف سازش نہ ہوتی تو ملک اسی طرح سے آگے بڑھتا اور ترقی کرتاہوااگلے چار پانچ سال میں پاکستان کہیں کا کہیں پہنچ چکا ہوتالیکن بد قسمتی کہ اس وقت بھی پاکستان کو آگے بڑھنے سے روکا گیا اور ترقی سے تنزلی کی طرف دھکیلا گیا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ1999 میں کسی نے سنا تھا کہ دہشت گردی کیا ہوتی ہے، خود کش دھماکوں سے لوگ واقف تک نہ تھے لیکن اسکے بعد پاکستان میں لوڈشیڈنگ اوردہشت گردی بھی آئی پھر13-2012 میں دہشت گردی کی حالت یہ ہو گئی تھی کہ ایک ایک دھماکے میں سوسوڈیڑھ ڈیڑھ سو لوگ شہید ہو جاتے،مسجدیں اور امام بارگاہیں بھی محفوظ نہ رہیں اور 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی لیکن پھر2013 میں نواز شریف نے آکر لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ2013 میں ملک مشکل اور بحران میں تھا،لوگ پاکستان نہیں آتے تھے کہ دھماکہ نہ ہو جائے اور دبئی بیٹھ کر کہتے تھے کہ ادھر آکر معاہدے کر لیں کیونکہ ادھرانہیں خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ فتنہ 2،2 گھنٹے تقریر کرتا ہے کبھی کہتا ہے کہ میں نے یہ کام کیا، وہ کام کیامگرکیا کچھ نہیں بلکہ صرف بھاشن دیتا ہے۔میاں شہباز شریف نے 5 سال مدت کے کام 3 سال میں مکمل کئے،ہماری شرح نمو 6 سے اوپر چلی گئی تھی مگر پھر سازش کی گئی اورہماری حکومت ختم کرکے میاں نواز کوباہر بھیج کر ایک فتنہ مسلط کردیاگیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ  نواز شریف حقیقی معنوں میں محسن پاکستان ہیں کیونکہ جب بھی پاکستان پرکوئی مشکل وقت آیا نواز شریف نے پاکستان کو بحرانوں سے نکالا ہے اسلئے جس طرح قوم نے2013 اور اس سے پہلے نواز شریف کی قیادت پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا تھا بالکل اسی طرح اگلے عام انتخابات میں بھی ایک بار نواز شریف کی دلیرانہ قیادت پر اسی اعتماد کی ضرورت ہے تاکہ وہ قوم کے مینڈیٹ سے ایک بار پھر برسراقتدار آکر ملکی تعمیر و ترقی کا سفر وہیں سے شروع کریں جہاں 2018 میں چھوڑا تھا اور ایک مرتبہ پھر ملک کے کونے کونے میں میٹرو بسز، اورنج لائنز، موٹرویز، ایکسپریس ویز، میڈیکل کالجز، یونیورسٹیز، ہسپتالوں،سستی بجلی کے منصوبوں اور عوامی فلاح و خوشحالی کے پروگرامز کا آغاز کرتے ہوئے ملک کو تعمیر و ترقی کی شاہراہوں پر گامزن اور معیشت کی تباہی کے اس بھیانک دور کا ازالہ کیا جا ئے جس سے فتنے نے ملک کو دوچار کیاہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جب نواز شریف کی حکومت کو ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا اس وقت پاکستان کی حکومت رشیا اور ایران سے گیس کے معاہدے پر بات کر رہی تھی اور یہ معاہدہ با لکل تکمیل کے قریب تھا اور اگر نواز شریف کو کچھ وقت اور مل جاتا اور گیس کا یہ معاہدہ ہوجاتا تو آج پاکستان میں نہ تو گیس کی قلت ہوتی بلکہ سستی گیس ملنے سے انڈسٹری کا پہیہ برق رفتاری سے چلتا جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوتے اور غربت و بیروزگاری ختم ہونے سمیت ہماری برآمدات کے فروغ سے قیمتی زر مبادلہ کا حصول ممکن ہوتا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان اب مشکل حالات سے نکل آیا ہے اور اگر عوام نے نواز شریف کو دوبارہ مینڈیٹ دیا اور مسلم لیگ(ن) برسراقتدار آئی تو قوم دیکھے گی کہ ترقی کیا اور کیسے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام نے دیکھا کہ جب ایک دو ماہ کیلئے پنجاب میں حمزہ شہباز کی حکومت آئی تو کتنی تیز رفتاری سے تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں کا سلسلہ شروع ہوا لیکن فتنے نے با لآخر اسمبلی توڑ کر ایک بار پھر تعمیر وترقی کا سفر روک دیا لیکن عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہم انشااللہ اگلے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ سے پھر مرکز اور پنجاب میں حکومت بنائیں گے اور عوام کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا ئے گا۔