اسلام آباد،31جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیرتوانائی انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملک میں 5063 میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل کی ہے، وزیراعظم محمد شہبازشریف نے1263میگاواٹ کاافتتاح کیا جبکہ سابقہ حکومت نےمجرمانہ غفلت کرکےاس منصوبے کو تاخیرکا شکارکیا۔
پیر کویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ تھرکے کوئلے سے1980میگاواٹ بجلی کی پیداوارکاآغازہواجو ملکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک،کروٹ اورکراچی میں بھی بجلی پیداوار کے منصوبوں کاآغازہوا جس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے جیونی گوادر تک بجلی کی لائن کا منصوبہ شروع کیا گیا، تھر مٹیاری کی ٹرانسمیشن لائن کو مکمل کر کے چلایا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سکھی کناری ،لاہور نارتھ ٹرانسمیشن لائن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دورحکومت میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گردشی قرضہ تھا، موجودہ حکومت کے دور میں اس میں نمایاں کمی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سی5نیوکلیئرپاورپلانٹ کے معاہدے پر دستخط ہوچکےہیں اور شمسی توانائی کے منصوبوں کیلئےبھی فریم ورک بنالیاگیاہے جس سے آنے والی حکومت کو فائدہ ملے گا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ملک میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے صورتحال بہتررہی ہے۔