پاکستان اور یوکرین کا تجارت اور سرمایہ کاری سمیت باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

11

اسلام آباد،20جولائی(اے پی پی):پاکستان اور یوکرین نے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، فوڈ سکیورٹی، دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلوں اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو یہاں اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیٹرو کولیبا سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین سے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات استوار کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیر خارجہ نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے یوکرین اور روس کے درمیان تنازعہ کے پرامن حل کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، دونوں ممالک کے درمیان مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک غیر مستحکم خطے میں ایک ملک کے طور پر ہم سمجھتے ہیں کہ دیرینہ علاقائی تنازعات ہماری اجتماعی سلامتی کو کس طرح خطرے میں ڈال سکتے ہیں، یوکرین کے تنازعہ نے ترقی پذیر ممالک اور گلوبل سائوتھ کے لئے خاص طور پر ایندھن، خوراک اور کھاد کے حوالے سے مشکلات پیدا کی ہیں اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور اہمیت کے حامل علاقائی اور کثیر جہتی امور پر جامع بات چیت کی ہے، پاکستان کے یوکرین کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس میں تجارت اور سرمایہ کاری، زرعی اور دفاعی تعاون، ثقافتی تبادلے اور عوام کے درمیان گہرے روابط شامل ہیں، ہم باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی تعمیر پاکستان کے لیے ترجیحی شعبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات استوار کرنے کی خواہش رکھتے ہیں جو ہماری قوموں کی خوشحالی اور بہبود میں معاون ہو۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے باقاعدہ بات چیت اور انگیجمنٹ کی اہمیت پر اتفاق کیا، ہم نے مقررہ وقت میں مختلف ادارہ جاتی میکانزم کے اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، ہم اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے بات چیت میں یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، میں نے یوکرین کے وزیر خارجہ سے موجودہ صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور قیمتی جانوں کے ضیاع اور بے پناہ انسانی مصائب پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے معاشی چیلنجز کے باوجود یوکرین کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ہم نے انسانی امداد بھیجی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ طویل تنازعہ شہری آبادیوں کے لیے بے پناہ مشکلات اور مصائب کا باعث بنتا ہے، ہمیں امید ہے کہ امن قائم ہو گا تاکہ یوکرین اور روس کے لوگ امن کے ثمرات حاصل کرسکیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے ملاقات میں تنازعات کے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا اور امن اقدامات کی حمایت کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا جو خطے میں امن لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعہ کے پرامن حل کی امید رکھتے ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 12 جولائی کو جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل میں امتیازی سلوک، تشدد کے لئے اکسانے والی مذہبی منافرت کے خلاف قرارداد کی حمایت پر یوکرین کی حکومت کے اصولی موقف کی تعریف کی۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے مشترکہ کوششوں پر یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان اور یوکرین کے عوام کے درمیان تعاون اور دوستی کو فروغ دینے کے لئے آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، یوکرین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

 اس موقع پر یوکرین کے وزیرخارجہ دیمیٹروکولیبا نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے درمیان 30 سال سے تعلقات قائم ہیں، ہم تجارت اور تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں یوکرینی اشیا کی رسائی کو آسان بنایا جائے، ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستانی طلباءکو تعلیمی سہولت کے علاوہ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن آف سٹیٹ سروسز میں معاونت کرسکتے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں دنیا میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر اور سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان بھی موجود تھے۔