سرکاری افسران کو معیاری تربیت، مسائل حل کرنے کی مہارتیں فراہم کی جائیں، صدر مملکت

41

اسلام آباد۔31اگست (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری افسران کو معیاری تربیت فراہم کرنے اور انہیں مسائل کے حل، تیز فیصلہ سازی اور وسائل کے موثر انتظام جیسی ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اچھی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے۔   انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو لوگوں کی ضروریات کے لیے زیادہ ذمہ دار ہونا چاہیے اور ملک کو مختلف شعبوں بالخصوص صحت، تعلیم اور کمیونٹی سروسز میں درپیش مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہیے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (این ایس پی پی) کے بورڈ آف گورنرز کے 23 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔  اجلاس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن انعام اللہ خان دھاریجو، ریکٹر این ایس پی پی ڈاکٹر اعجاز منیر اور بورڈ آف گورنرز کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صدر نے سرکاری ملازمین کو تحقیق اور معیاری تربیت فراہم کرنے کے لیے مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ این ایس پی پی کو قلیل مدتی تربیتی کورسز کی فراہمی اور اس کے تربیتی ماڈیولز کو جدید خطوط پر اپ ڈیٹ کرنے پر غور کرنا چاہیے تاکہ بیوروکریٹس کو جدید ترین مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔  انہوں نے مزید کہا کہ این ایس پی پی اور اس کے ماتحت اداروں کے اندر شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ نااہلی اور بدانتظامی کے معاملات کو قواعد کے مطابق نمٹانا چاہیے۔ اجلاس کو بورڈ آف گورنرز کے 22ویں اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی، اس کے علاوہ این ایس پی پی کے مختلف انتظامی اور مالیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل ڈویلپمنٹ انٹرن شپ پروگرام (پالیسی) کو اپنا لیا گیا ہے اور وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے تعاون سے انٹرنیز کی خدمات حاصل کرنے کے عمل کو حتمی شکل دی جائے گی۔  اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے ڈین کی تقرری کے عمل کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔