فیصل آباد ؛ وفاقی محتسب کا دورہ و سرکٹ ہاﺅس میں وفاقی سرکاری اداروں کے سربراہان کیساتھ اجلاس کا انعقاد

16

فیصل آباد، 22 اگست (اے پی پی):وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کا فیصل آباد کا دورہ اورسرکٹ ہاوس میں وفاقی سرکاری اداروں کے سربراہان کیساتھ اجلاس کا انعقادکیا۔

اس موقع پر وفاقی محتسب نے بتایا کہ سال 2023ءمیں وفاقی سرکاری اداروں کے خلاف شکایات کی تعداد ایک لاکھ90ہزار سے بڑھ جانے کا امکان ہے تاہم ہمارے افسر دور دراز علاقوں میں جا کر عوام الناس کو مفت ریلیف فراہم کررہے ہیں اور تمام متعلقہ اداروں پرواضح کردیا گیا ہے کہ وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملدرآمد میں کوئی کوتاہی اور تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب عوام کے خادم ہیں اسلئے غریب و عام آدمی کے جائز مسائل حل کرنا ہمارا فرض ہے جس کیلئے تما م محکموں کو موثر نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی محتسب نے کہا کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں شکایات کی تعداد ہر سال مسلسل بڑھ رہی ہے جو وفاقی محتسب کے ادارہ پر عوام الناس کے اعتماد کا مظہر ہے۔انہوں نے بتایاکہ سال 2021میں شکایات کی تعداد ایک لاکھ10 ہزار تھی جو سال 2022میں بڑھ کر ایک لاکھ64 ہزار ہو گئی جبکہ اس سال اندازہ ہے کہ شکایات کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں پر عملدرآمد کی شرح 80 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے وفاقی اداروں کے صوبائی سربراہان سے کہا کہ آپ اپنے اداروں میں شکایات کنندگان کی شکایات کے ازالے کا موثر نظام وضع کریں تاکہ زیادہ تر شکایات اداروں کے اندر ہی حل ہو جائیں۔ وفاقی محتسب نے کہاکہ ہم نے انفارمل ریزولیوشن آف ڈسپیوٹ کے نام سے ایک پروگرام شروع کر رکھا ہے جس کے تحت ثالثی اور مصالحتی انداز میں شکایات کو نمٹایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان بھر میں وفاقی محتسب کے18 ریجنل آفس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ40 سال سے یہ ادارہ کام کر رہا ہے جس میں کوئی کرپشن نہیں کیونکہ ہم40 سال سے ایک آئین کے تحت کام کررہے اور60 ہزار شکایات سالانہ سنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ85 فیصد شکایات کافیصلہ میرٹ پرکیاجاتاہے۔وفاقی محتسب نے کہا کہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو بھی اس ادارے کی اہمیت بارے آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ہمارے ایڈوائزر ڈسٹرکٹ اور تحصیل لیول پر جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک آسان راستہ بھی ہے کہ ایک سادہ درخواست کے ذریعے عام سے عام شہری بھی اپنی شکایت اپنے شہر کے محتسب آفس میں دے سکتا ہے۔

اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ کھلی کچہری کا بھی ایک نظام ہے نیز میڈیا کا کام بھی اس میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر14 محتسب ہیں لیکن وفاقی محتسب کا رول ان سے زیادہ ہے۔وفاقی محتسب نے کہا کہ آپ لوگوں کے تعاون سے اس میں اور زیادہ بہتری لائی جاسکتی ہے۔ لہٰذااگرآپ اپنے اداروں میں فوکل پرسن لگا دیں تو کام اور بھی آسان ہو سکتا ہے کیونکہ فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے یہ فوکل پرسن ہمیں آگاہ رکھتا ہے۔انہوں نے ایک بار پھر امید ظاہر کی کہ تمام محکمے وفاقی محتسب کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔