میرپور خاص، 22 اگست ( اے پی پی): رانی پور کے جعلی ظالم پیر اسد شاہ کے ہاتھوں معصوم بچی کے بہیمانہ قتل کے خلاف سندھ کی معروف گدی پیر ابراہیم جان سرہندی درگاہ (گلزار خلیل) کے پیر، عالم دین، علمائے کرام، سیاسی سماجی رہنمائوں، صحافیوں، وکلاء، معصوم بچیوں، خواتین، معذوروں اور شہری بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے احتجاج کرتے ہوئے ظالم پیر اسد شاھ کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ایوان صحافت میرپورخاص کی جانب سے رانی پور میں معصوم فاطمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل۔کے خلاف اسٹیشن چوک سے سے پوسٹ آفس چوک تک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی میں صحافیوں، سیاسی، سماجی، مذہبی، کاروباری، وکلاء برادری، اسکول کے بچوں، خواتین، معذورین سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی. مظاہرین نے ہاتوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ریلی میں سندھ کی بڑی درگاہ پیر ابراہیم جان سرھندی خلیلی جماعت کے پیر پیر حماد جان سرہندی، پیر زبیر جان سرہندی، علماء ایکشن کمیٹی کے مولانا حفیظ الرحمان فیض، تحریک انصاف کے رہنما آفتاب قریشی، پاکستان پیپلز پارٹی لیڈیز ونگ اسلام آباد کی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر شہناز سولنگی، خواتین سماجی رہنما افشین اقبال، دستگیری ویلفیئر پاکستان کے صدر محمود احمدی صابری، مولانا حاکم گشکوری، ایوان صحافت کے صدر فضل شر، مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما سردار فاروق لغاری، نظر مہر، ملک عبدالرزاق، آل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے ڈویژنل صدر فیصل زئی، جماعت اسلامی کے نور الٰہی مغل عبدالرشید شیخ، وی وانٹ یونیورسٹی تنظیم کے رہنما محمد ناصر اقبال، سماجی رہنما معیز پاکستانی، طالب علم رہنما علی حسن لغاری، گلستان معذورین کے رہنماء قمر ملک، اے کے فاؤنڈیشن کے رہنما اظہر عباسی، تاجر رہنما کامران میمن، سماجی رہنما احمد خان مری، وکیل دانیال ملک، ہندو برادری کے افراد نارائن داس میگھواڑ، ٹیکم داس مالہی، جے پال مالہی اور دیگر نے کہا کہ سندھ ہمیشہ سے امن، بھائی چارے اور محبت کی سرزمین رہی ہے جہاں اولیاء اکرام اور درگاہیں تعلیم کا مرکز رہی ہیں، وہاں رانی پور کے جعلی پیر اسد شاہ نے وحشیانہ عمل کرکے سندھ دہرتی اور باسیوں کا نام بدنام کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے حقیقی وارث اس ظالمانہ عمل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور پیر اسد شاہ سمیت ایسے تمام سفاک کرداروں کو الگ کیا جائے۔مظاہرین نے نگران وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان اور نگراں وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ پیر اسد شاہ کو نہ صرف سزا دیں بلکہ اس سارے عمل کے پیچھے چھپے کرداروں کو بھی بے نقاب کریں اور انہیں سزا دیں۔