ملتان ،28 ستمبر(اے پی پی ): بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو نئے مالی سال کی پہلی قسط جاری کردی گئی ہے۔جنوبی پنجاب کے 22 لاکھ خاندان اس مالی امداد سے مستفید ہونگے ،ہر خاندان کو 9 ہزار روپے ملیں گے جس کے لئے 20 ارب روپے مختص کردئے گئے ہیں،امدادی رقم کی منظم ترسیل کے لئے جنوبی پنجاب میں بینک کے 1900 منظور شدہ فرنچائزر مقرر کئے گئے ہیں۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حکام نے مستحقین کے ساتھ فراڈ اور نو سربازی کرنیوالے مافیاکے خلاف کریک ڈاون کےلئے انتظامیہ سے مدد طلب کر لی ہے۔ اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر سے ڈی جی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پنجاب ندیم عالم بٹ نے ان کے آفس میں ملاقات کی۔
کیپٹن( ر) ثاقب ظفر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا جائے گا اور انہیں متعلقہ اضلاع میں امدادی رقم کی شفاف ترسیل کے لئے فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فوکل پرسنز پولیس کی مدد سے مستحقین سے فراڈ کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کریں گے اور ان کے خلاف مقدمات درج کرائیں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مستحقین کے لئے امداد کی وصولی کے موقع پر بہترین انتظامات کئے جائیں۔
ڈی جی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پنجاب ندیم عالم بٹ نے گفتگو میں کہا کہ امدادی رقم کی پرامن اور شفاف ترسیل کے لئے انتظامیہ کا تعاون بہت ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ امداد حبیب بنک کے منظور شدہ فرنچائزر کے ذریعے دی جائے گی۔ انہوں نے امدای رقم کی ترسیل کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد فراہم کرنے پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔