جدہ؛ غزہ کی نازک صورتحال پر اوآئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا سعودی وزیر خارجہ کی صدارت میں غیر معمولی ہنگامی اجلاس،شرکاءکی جانب سے اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت

25

جدہ،18اکتوبر( اے پی پی ): سعودی عرب کی درخواست پر غزہ کی صورتحال پر اوآئی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس آج سعودی عرب کے شہر جدہ میں اوآئی سی سیکریٹریٹ میں منعقد ہواجسکی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی۔

 سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے او آئی سی کے اجلاس میں مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری کو غزہ میں فلسطینی کمیونٹی کے تحفظ کے لیے ذمہ دارانہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری امداد کی فراہمی ناگزیر ہے۔علاوہ ازیںانہوں نے بین الاقومی برادری سے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں جامع امن کے لیے کوششیں کی جائیں،سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتے ہیں۔

 اجلاس سے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اہلی بپٹیسٹ ہسپتال کو بمباری کا نشانہ بنایا،اسرائیل ایک جنگی مشین بن گیا ہے، اس جنگی مشین نے اب تک غزہ میں 1300 کی تعداد میں بچوں کو شہید کر دیا ہے، فلسطینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے محض اسرائیل کی مذمت کافی نہیں بلکہ انہیں عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سی رکن ممالک سے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے اس کے خلاف تیل کی فراہمی پر پابندیوں سمیت دوسری پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام نازک دور سے گزر رہی ہے ، پاکستان اسرائیل کی جانب سے جاری پر تشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے، گزشتہ را ت ہسپتال پہ حملہ انتہائی افسوسناک عمل ہے جسکے نتیجے میں 500سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، پاکستان 1967ءسے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی وکالت کرتا رہا ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو۔ نگران وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے ٹھوس کردارادا کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ انسانی بحران پہ قابو پایا جا سکے۔

اس موقع پراو آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے کہا کہ مسلم وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب فلسطینی عوام نازک دور سے گزر رہے ہیں۔

حسین طہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ کھلا ہنگامی اجلاس مشترکہ اور مضبوط موقف طے کرنے میں کامیاب رہے گا، سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین ایجنڈے میں اولین ہے اور تمام رکن ممالک ہمیشہ اس کے حامی رہے ہیں۔

 واضح رہے کہ او آئی سی اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ،ایران، فلسطین، بحرین، آذربائیجان، فلسطین، گیمبیا، موریطانیہ ،کیمرون اور دیگر رکن ممالک نے بھی شرکت کی۔