سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ،موجودہ دور ٹیکنالوجی کا ہے، ریاستی میڈیا اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، مرتضیٰ سولنگی

31

اسلام آباد۔30نومبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے ریاستی براڈ کاسٹرز میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ دور ٹیکنالوجی کا ہے، ہمارے ریاستی براڈ کاسٹرز میں صورتحال کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ہم الیکشن کی طرف جا رہے ہیں، قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے، میری گذارش ہے کہ ریاستی میڈیا میں اصلاحات کا پروگرام زیر بحث لایا جائے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو سینیٹر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں 19 اکتوبر 2023ءکو کمیٹی کے منعقدہ اجلاس میں 53 ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیوں کے حوالے سے دی گئی سفارشات، پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں 9 اگست 2023ءسے اب تک کی گئی بھرتیاں، ڈی جی پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن سے ریڈیو پاکستان میں نئی اصلاحات اور بہتری کے حوالے سے کی گئی گفتگو پر عملدرآمد کے علاوہ پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن کے کردار، کارکردگی اور فنکشنز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت کوئی مستقل تعیناتی نہیں کر سکتی، نگران حکومت یہ بھی نہیں کر سکتی کہ کوئی ادارہ بند ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاف کی کمی دور کرنے یا ضروری پروگرام چلانے کے لئے وقتاً فوقتاً کچھ لوگوں کی خدمات حاصل کرنا پڑتی ہیں، یومیہ اجرت پر بھرتی کے لئے اشتہار کا پراسیس طویل ہوگا، اس طرح ادارے کام نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیٹی تجویز کرتی ہے کہ ڈیلی ویجز کے لئے اشتہار کی شرط لازمی ہے تو کمیٹی کی رائے اور فیصلہ پر عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی یومیہ اجرت پر بھرتی کیلئے اشتہار دینے یا کسی قسم کی بھرتی کرنے یا نہ کرنے سے متعلق واضح ہدایت دے، ہم عمل کریں گے۔ قائمہ کمیٹی یومیہ اجرت پر ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے وزارت کے جس ادارے میں تحقیقات کرانا چاہتی ہے، اس بارے میں واضح ہدایت جاری کرے۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا، مجھے کمیٹی کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں کسی واضح ہدایت کے ساتھ یہاں سے اٹھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی سمیت تمام ریاستی براڈ کاسٹرز میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کی طرف جا رہے ہیں، قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے، میری تمام سے گذارش ہے کہ آپ ریاستی میڈیا کی اصلاحات کا پروگرام زیر بحث لائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ریڈیو پاکستان کے مجموعی بجٹ کا 76 فیصد حصہ تنخواہوں اور پنشنز میں ادا ہو رہا ہے، بہت سے ملازمین کے کمیوٹیشن، جی پی فنڈز کی ادائیگیاں رکی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے سرکاری میڈیا میں سب سے پرانا ادارہ ریڈیو پاکستان ہے جو قیام پاکستان سے پہلے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان میں پنشنرز کی تعداد موجودہ ملازمین سے زیادہ ہے، 4182 پنشنرز اور 1996 ملازمین ہیں، ان اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت اطلاعات کے تمام محکموں بالخصوص پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان میں 9 اگست 2023ءسے لے کر اب تک کی جانے والی نئی بھرتیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور وفاقی سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد نے اس حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔ سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد نے کہا کہ وزارت اطلاعات کے تحت براڈ کاسٹنگ اداروں میں الیکشن سیل بنائے گئے ہیں، اس کے لئے کچھ لوگوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ جن لوگوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، وہ براڈ کاسٹنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نگران دور میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کسی پروگرام میں اینکر کا کسی خاص پارٹی کی طرف جھکائونہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے اسٹرکچر میں بھی ان چیزوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان نے کمیٹی کو بتایا کہ قائمہ کمیٹی کی ہدایت پر ڈپٹی کنٹرولر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اس کی رپورٹ قائمہ کمیٹی کو فراہم کر دی گئی ہے۔ سٹاف کی ضرورت تھی ضرورت کی بنیاد پر 53 افراد کو عارضی طور پر رکھا گیا تھا۔ ڈی جی ریڈیو نے بتایا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی جگہ نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں، سٹاف کی بہت کمی ہے، سوشل میڈیا کے لئے ضرورت کے تحت بھرتی کی گئی۔ ایم ڈی اے پی پی محمد عاصم کھچی نے کمیٹی کو ادارے کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر کمیٹی نے اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ ای ڈی پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن نے کمیٹی کو پی بی اے کی کارکردگی اور فنکشنز بارے تفصیلی آگاہ کیا۔ پیمرا میں شکایات کا جائزہ لینے کیلئے کونسل آف کمپلینٹس سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کونسل آف کمپلینٹس کے حوالے سے تمام کام مکمل ہو چکا ہے، کابینہ سے منظوری حاصل کرنا باقی ہے۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سینیٹر مولا بخش چانڈیو، سینیٹر عرفان صدیقی، سینیٹر محمد طاہر بزنجو، سینیٹر نسیمہ احسان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، وفاقی سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد، چیئرمین پیمرا، ڈی جی ریڈیو، ایم ڈی پی ٹی وی، ایم ڈی اے پی پی، ای ڈی پی بی اے اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔