ملتان، صوبہ پنجاب کے پہلے انٹی ریپ کرائسسز سیل کا افتتاح کردیا گیا

32

ملتان، 16نومبر( اےپی پی): صوبہ پنجاب کے پہلے انٹی ریپ کرائسسز سیل کا افتتاح کردیا گیا ہے۔یہ انسداد عصمت دری سیل محکمہ صحت پنجاب، یو این ویمن اور یو ایس گورنمنٹ کے اشتراک سے نشتر ہسپتال میں قائم کیا گیا ہے جوکہ جنسی زیادتی کا شکار خواتین اور بچوں کو میڈیکو لیگل ایڈ  فراہم کرے گا تاکہ کیس کے شواہد کی بنیاد انہیں عدالتوں سے انصاف مل سکے۔سیل کا افتتاح نگران وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر اکرم جاوید،پاکستان میں تعینات امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر،یو این وومن کی پاکستان کے لئے نمائندہ شرمیلا رسول نے کیا۔ ہسپتال انتظامیہ اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔یہ سیل یو ایس کے تعاون سے چلنے والے تحفظ پروگرام کا حصہ ہے جوکہ محکمہ صحت حکومت پنجاب نے اقوام متحدہ کی خواتین کی تکنیکی مدد قائم کیا ہے۔

انٹی ریپ کائسسز سیل 24 گھنٹے کام کرے گا۔ افتتاحی تقریب سے نگراں وزیر صحت پنجاب  پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ملتان میں اینٹی ریپ کرائسس سیل کا قیام جنوبی پنجاب کی اہمیت کے حوالے سے حکومتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔یہ سیل انصاف کی فراہمی کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے اور  اس کرائسز سیل کا قیام حکومت کی  جنسی تشدد کے خلاف جاری جنگ کا ثبوت ہے۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں سیل کا قیام جنسی زیادتی کا شکار خواتین اور بچوں کو انصاف دلانےکی طرف ایک اہم قدم ہے۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے جنسی تشدد کے خلاف جنگ میں متاثرین  کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا اور انسداد عصمت دری کرائسز سیل کے قیام پر حکومت پنجاب اور اقوام متحدہ کی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ جنسی تشدد ایک مقامی ایشو نہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے جس کی روک تھام کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی  جنسی تشدد سے نمٹنے کے لئے متحد ہے اور  انصاف کے حصول کے لیے متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت جنسی تشدد کے خاتمے اور مثاثرین  کو جامع مدد فراہم کرنے کے لئے پر  عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ جنسی تشدد کے کسی بھی متاثرہ کو مدد فراہم کرنا پوری  سوسائٹی پر لازم ہے۔ انہوں نے کہا انٹی ریپ کرائسس سیل متاثرین کو لیگل، میڈیکل اور سائکالوجیکل مدد فراہم کرے گا اور یہ صوبہ پنجاب کا پہلا اور پاکستان کا دوسرا سیل ہے۔ یو این ویمن پاکستان کی کنٹری نمائندہ شرمیلا رسول نے اپنے خطاب میں اینٹی ریپ کرائسسز سیل  کی اہمیت پر روشنی ڈالی کہا کہ یہ سیل جنسی زیادتی کے  متاثرین کے لیے مربوط خدمات کی بنیاد بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ “اینٹی ریپ کرائسز سیل جنسی تشدد سے نمٹنے اور متاثرین کے حقوق اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ہماری اجتماعی کوششوں میں ضروری ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔