ای سی سی کی نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو قیمتوں میں استحکام اور ناجائز منافع خوری و ذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبوں سے باقاعدہ بنیادوں پر رابطہ کاری کی ہدایت

26

اسلام آباد،28دسمبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے  نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کوملک میں قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے اورناجائز منافع خوری وذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبوں سے باقاعدہ بنیادوں پررابطہ کاری کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی نےای او بی آئی کیلئے مجوزہ بجٹ کی منظوری دیتے ہوئے   بجٹ کیلنڈر پرسختی سے عمل پیرا ہونے اور پنشن بقایا جات کی مد میں 2 ٹریلین روپے کے واجبات کو کلئیرکرنے کیلئے طویل المعیاد منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

 کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جمعرات کویہاں نگران وفاقی وزیرخزانہ، محصولات واقتصادی امورڈاکٹرشمشاداخترکی زیرصدارت منعقد ہوا۔ پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے اجلاس کے شرکاء کوافراط زرکی صورتحال اورضروری اشیاء کی قیمتوں کے رحجانات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

ای سی سی نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کوملک میں قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے اورناجائز منافع خوری اورذخیرہ اندوزی کے خلاف صوبوں سے باقاعدہ بنیادوں پررابطہ کاری کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزارت سمندرپار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی جانب سے ای او بی آئی کے ملازمین کیلئے بجٹ کی منظوری سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی کو بتایا گیا کہ گزشتہ برسوں میں ای او بی آئی کی اپنی وصولیاں جمود کا شکار رہیں تاہم حالیہ دنوں میں وصولیوں میں 100 ارب روپے تک نمایاں اضافہ ہوا۔

 ای سی سی نے ای او بی آئی کی بہتر کارگردگی کو سراہا اور ادارہ کو بجٹ کیلنڈر پرسختی سے عمل پیرا ہونے اور پنشن بقایا جات کی مد میں 2 ٹریلین روپے کے واجبات کو کلئیر کرنے کیلئے طویل المعیاد منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ای سی سی نے ای او بی آئی کیلئے مجوزہ بجٹ کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں بیرونی سرمایہ کاری ایکٹ 2022 کے تحت تاپی پراجیکٹ کے ضمن میں کوالیفائیڈ انویسٹمنٹ انسینٹیو پیکج کی منظوری سے متعلق سمری کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ای سی سی نے قرار دیا کہ یہ اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اور کسی تاخیر کے بغیر اس کا آغاز ہونا چاہئے۔

ای سی سی نے قرار دیا کہ بیرونی سرمایہ کاری ایکٹ 2022 کے تحت اس منصوبہ کی شمولیت سے متعلق منظوری کیلئے مزید غوروخوص اور اس کے قانونی امور، ترغیبات اور رعائتوں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے درآمدی کوئلہ سے چلنے والے منصوبوں کے کیپسٹی ڈیڈکشن مسائل کو حل کرنے کیلئے اصولوں کی منظوری  اور پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی سے معاہدے پرعملدرآمد سے  متعلق سمری پیش کی گئی۔تفصیلی بحث کے بعد ای سی سی نے پاور ڈویژن کی سفارش پر پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی سے ایشو کے حل کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں نگران وزیرمنصوبہ بندی محمدسمیع سعید، نگران وزیرتوانائی محمدعلی، نگران وزیرمواصلات شاہداشرف تارڑ، نگران وزیرقانون احمدعرفان اسلم، مشیرخزانہ وقارمسعود، چیئرمین ایف بی آر ملک احمدزبیرٹوانہ، چیئرپرسن ای او بی آئی ناہید درانی، وفاقی سیکرٹریز اورمتعلقہ وزارتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔