بچوں کے تحفظ کے لئے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے موثر نفاذ اور آگاہی کی ضرورت ہے، صدر مملکت

13

اسلام آباد،13دسمبر  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ (زیڈ اے آر آر اے) کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور بچوں کے تحفظ کے لئے اس کے موثر نفاذ کی ضرورت پر زور دیا ہے،  تمام صوبوں کی پولیس اور زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایجنسی سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے درمیان موثر رابطہ کاری اور معلومات کا فوری اشتراک لاپتہ اور مغوی بچوں کی بروقت بازیابی میں مدد کر سکتا ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایوان صدر میں زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 کے نفاذ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

 اجلاس میں سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اللہ ڈینو خواجہ، آئی جی اسلام آباد، ایڈیشنل آئی جیز سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب پولیس، این جی اوز کے نمائندوں اور حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری انسانی حقوق نے زینب الرٹ رسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ 2020 کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ 2020 سے اب تک 2246 بچوں کے لاپتہ ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے زینب الرٹ ریسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے اجلاس کو آگاہ کیا۔  انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی ایم پورٹل پر ڈیٹا کو محفوظ رکھنے اور ZARRA اینڈرائڈ ایپ لانچ کرنے کے علاوہ پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن میکنزم بھی قائم کیا گیا ہے۔

 اجلاس میں ضلعی اور کمیونٹی کی سطح پر پولیس افسران کے لئے تربیتی ماڈیول وضع کرنے پر اتفاق کیا گیا تاکہ لاپتہ بچوں کی جلد بازیابی کے لئے فوری اور بروقت کارروائی کرنے کے لئے انہیں آگاہ کیا جا سکے۔