اسلام آباد ،10دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم آزادجموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے آزادی کی شمع روشن رہے گی،بھارتی وزیر امیت شاہ نے جو قانون منظور کروائے ہیں اسکی شدید مذمت کرتا ہوں،بھارت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے اس سے نظر آتا ہے کہ بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوے کیا۔اس موقع پر وزیر خزانہ عبدالماجد خان،ایمبیسڈر نائلہ چوہان،اسلامک یونیورسٹی سوشل سائنسز کی ڈین ڈاکٹر آمنہ محمود،الطاف حسین وانی سمیت اعلی حکام موجود تھے۔
وزیراعظم آزادجموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ ہمارے سامنے افغانستان بھی موجود ہے جس نے دو عالمی طاقتوں کو سبق سکھایا کہ حاکمیت مالک الملک کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو مناظر فلسطین میں نظر آئے وہی مناظر مقبوضہ کشمیر کے ہیں جہاں بھارت انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو اس لئے آنکھیں دکھاتا ہے کہ اسکی اقتصادی طاقت ہے، مایوسی کی ایک فیصد گنجائش نہیں ہے ،ہم نے ہندوستان کو ہر جگہ مات دی ہے جب اس نے فروری میں ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو اسے منہ کی کھانی پڑی۔
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے،بھارت میں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے اسنے ہندو توا کو فروغ دیا،بھارت میں اقلیتوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے،بھارت کو روکنےکیلئے ہمیں عالمی برادری کو متحرک کرنا ہو گا تاکہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جا سکے،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اخبارات اور جریدوں میں مسئلہ کشمیر پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، ہمیں زیادہ لابنگ کرنا ہو گی۔
سفیر نائلہ چوہان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کو پامال کر رہی ہے کشمیر ہمارا قومی کاز ہے جس پر پوری قوم متفق ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر آزادی کے دن سے ہمارے ساتھ جڑا ہوا ہے،اس مسئلے نے عشروں میں بہت تبدیلیاں دیکھیں جس سے مسئلہ گھمبیر اور پیچیدہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ناامید نہیں ہونا ہے اپنا کام کرنا ہے اور کرتے چلے جانا ہے،ہمارے وزیراعظم،وزیر خارجہ ہر اہم موقع پر کشمیر کا ذکر کرتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہتے ہیں،بھارت پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے۔
اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سوشل سائنسز کی سابق ڈین ڈاکٹر آمنہ محمود نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کھل کر بات کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے 370 اور 35 اے ختم کی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوے ہے،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے اور کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بہت ابتر ہے،اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے،ہمیں طاقتور کو احتساب کے دائرے میں لانا ہو گا۔ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ راجہ سجاد خان نے خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن اس بات کا متقاضی ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے،اقوام متحدہ کا چارٹر اس کا تحفظ کرتا ہے۔
سیکرٹری کشمیر کازلینگویجز اینڈ آرٹس وجاہت رشید بیگ نے کہا کہ حکومت نے تحقیق کو فروغ دینے کیلیے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ قائم کیا جس کے تحت مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے سیمینار منعقد کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عالمی اداروں سے اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انسانی حقوق کی عالمی دن کے موقع پر ہم شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔