خصوصی افراد کو قومی دھارے کی اقتصادی سرگرمیوں کا حصہ بننے  کے لئے مواقع فراہم کئے جائیں، بیگم ثمینہ علوی

29

اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ علوی نے خصوصی افراد کو قومی دھارے کی اقتصادی سرگرمیوں کا حصہ بننے میں مدد کرنے کے لئے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی افراد کو معاون ٹیکنالوجی اور بحالی کی خدمات تک رسائی فراہم کی جائے تو وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 بدھ کو یہاں نیٹ ورک آف آرگنائزیشنز ورکنگ ود پرسنز وِد ڈس ایبلٹیز پاکستان (این او ڈبلیو پی ڈی پی) کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ریاست اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ خصوصی افراد کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔

 ثمینہ علوی نے کہا کہ خصوصی افراد ملک کی آبادی کا 10 سے 12 فیصد ہیں تاہم ان کی معاشرے اور عوامی سطح پر نمائندگی کی کمی ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ معذوری کے بارے میں منفی رویوں کی وجہ سے خاندانوں نے اپنے ایسے افراد کو گھروں تک محدود رکھا اور ان کی بیرونی سرگرمیوں سے گریز کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، عوامی عمارتوں اور پارکوں میں ریمپس جیسے بنیادی ڈھانچے کی کمی بھی معذور افراد کی نقل و حرکت کو محدود کرتی ہے۔ ثمینہ علوی نے معاشرے میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی دھارے کے سکولوں میں ایسے طلباء کو تعلیم فراہم کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے اساتذہ کی تربیت اور معاشرے کو حساس بنانے پر زور دیا کہ اگر خصوصی افراد کو معاون ٹیکنالوجی اور بحالی کی خدمات سمیت وسیع مواقع فراہم کئے جائیں تو وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کے پلیٹ فارم سے خصوصی افراد کو مرکزی دھارے میں لانے کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ایک جامع آگاہی مہم چلائی گئی ہے، اس مہم کو غیر سرکاری تنظیموں، چیمبرز آف کامرس اور میڈیا کی حمایت حاصل رہی ہے۔

  انہوں نے سرکاری اور نجی شعبے کے محکموں بشمول بینکوں، چیمبرز آف کامرس اور ویلفیئر فاؤنڈیشنز پر زور دیا کہ وہ خصوصی افراد کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے جامع پالیسیاں اختیار کریں۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ حکومت اور بینک خصوصی افراد کی مالی خود انحصاری کو یقینی بنانے کے لئے انہیں آسان قرضے فراہم کر رہے ہیں۔  نیز، حکومت یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں ایسے طلباء کو وظائف اور فیسوں میں چھوٹ دے رہی ہے۔

ثمینہ علوی نے سرکاری ملازمتوں میں خصوصی افراد کے لئے مختص کوٹہ کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور نجی شعبے پر بھی زور دیا کہ وہ اس کی پیروی کریں۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ این او ڈبلیو پی ڈی پی  ایسے افراد کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر پر مبنی تربیت دے رہا ہے اور انہیں روزگار حاصل کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔