سائنس کو ترجیح دینا ہی امت کی سماجی و اقتصادی ترقی کا واحد حل ہے؛ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری

32

اسلام آباد، 13 دسمبر(اے پی پی): کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری  نے کہا  ہے کہ امت کو درپیش تمام مسائل کا حل سائنس اور ٹیکنالوجی کو ترجیح دینے میں ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے بدھ کو کامسٹیک میں میڈیا کے نمائندوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دنیا کی تقسیم  ترقی پزیر ممالک میں وسائل، دولت یا سرمائے کی کمی کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ یہ فرق علم کی کمی کی وجہ سے ہے۔

پروفیسر چودھری نے کہا کہ جنوبی امریکہ، افریقہ، یورپ اور ایشیا سے او آئی سی کے 57 رکن ممالک ہیں جن کی آبادی 1.9 ارب ہے اور 60 فیصد آبادی کی عمر 27 سال سے کم ہے، اقوام متحدہ کے مطابق 23 رکن ممالک کم ترقی پذیر ہیں، 2.97 فیصد  ہائی ٹیکنالوجی برآمد کرتے ہیں اور عالمی پیٹنٹ کا 1.6 فیصد حاصل کرتے ہیں، تحقیق اور ترقی کے اخراجات جی ڈی پی کا 0.3 فیصد ہیں، جو عالمی اوسط سے کافی کم ہے، اور او آئی سی خطے کی صرف 17 یونیورسٹیاں ٹاپ 50 میں ہے۔

 پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کو درپیش چیلنجز میں بڑے پیمانے پر غربت، بے روزگاری، عدم مساوات، خواتین کی ناخواندگی، تنازعات، انسانی آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی، سیاسی عدم استحکام اور جمہوری عمل میں مسلسل خلل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 180 ملین لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے 10 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے 5 او آئی سی خطے میں ہیں جن میں پاکستان، موزمبیق اور مالدیپ شامل ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ غیر فعال تعلیمی نظام، اور 180 ملین سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے او آئی سی ریاستوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے کامسٹیک پروگراموں، ماضی کی سرگرمیوں اور مستقبل کے منصوبوں کی ایک جامع رپورٹ پیش کی۔