اسلام آباد،21دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تاجروں اور پراپرٹی ڈویلپرز پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کریں تاکہ ملک میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہو سکے۔
جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں تیسری پاکستان انٹرنیشنل پراپرٹی اینڈ کنسٹرکشن ایکسپو کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پوری دنیا اور بالخصوص کاروبار اور تعمیرات کے شعبوں میں بڑی پیش رفت ہو رہی ہے، اس ضمن میں پاکستانی تاجروں کو بیرون ملک دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کے پاس بہت زیادہ صلاحیتیں موجود ہیں لیکن آگے بڑھنے کے لیے معاشرے میں اصلاح، اتحاد اور فکری و انسانی وسائل کو بہتر طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کاروباری اداروں کو سماجی ذمہ داری کی اقدار کو اپنانا چاہیے اور منافع کمانے کے ساتھ ساتھ اپنے تجارتی آپریشنز کو اس انداز میں چلانا چاہیے جو ماحول کے لیے سود مند ثابت ہوں۔ پراپرٹی ڈویلپرز کو چاہیے کہ وہ تعمیراتی اصولوں اور حکومتی ضوابط پر عمل کریں اور طے کردہ وعدے کے مطابق پراجیکٹس کو صارفین تک پہنچائیں کیونکہ اس سے ان کے اعتبار اور اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی منصوبوں میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرکے قابل استعمال بنانے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ گلیشیئرز کے پگھلنے اور بارشوں سے آنے والا لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو رہا ہے۔ انہوں نے پراپرٹی ڈویلپرز پر زور دیا کہ وہ عمودی تعمیرات پر توجہ دیں کیونکہ اس سے زمین کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے گا اور اس سے زراعت کے شعبے پر بھی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے اور عمارتوں کو زلزلوں اور دیگر قدرتی آفات سے محفوظ بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور کاروبار کرنے میں آسانی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کے لیے ون ونڈو آپریشنز کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ملک میں ٹیکس کلچر کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ امیر طبقے کو ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے اپنا حصہ ادا کرنا چاہیے تاکہ حکومت غربت کے خاتمے کے منصوبوں پر فنڈز خرچ کر سکے اور سکول سے باہر بچوں کی تعلیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائشوں کا انعقاد مقامی کمپنیوں کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، کاروباری اور تنظیمی صلاحیتوں کو نکھارنے، اپنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے اور ممکنہ سرمایہ کاروں سے روبرو ملنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔
صدر مملکت نے نشاندہی کی کہ افریقہ ایک مارکیٹ کے طور پر پاکستانی پراپرٹی ڈویلپرز کے لیے بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے اور انہیں اس وسیع مارکیٹ تک پہنچنا اور امکانات تلاش کرنا چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیات کے لحاظ سے پائیدار تعمیراتی میٹریل متعارف کرانے کی بھی ضرورت ہے جو عوام کے لیے تعمیراتی لاگت کو کم کرنے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔
تقریب کے منتظمین بشمول خورشید برلاس نے پراپرٹی ایکسپو کے مختلف پہلوؤں اور رہائشی اور کمرشل یونٹس کی خریداری میں لوگوں کی گہری دلچسپی کے بارے میں روشنی ڈالی۔ قبل ازیں صدر مملکت نے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے مخصوص شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممتاز پراپرٹی ڈویلپرز کو شیلڈز دیں۔