فن تعمیر کا شاہکار،پشاور  میں شاہ جہاں دور کی مسجد مہابت خان

10

پشاور، 12 دسمبر (اے پی پی):پشاور صوبہ خیبر پختونخوا کا دارالحکومت اور پختون خطے کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے جو پاکستان میں ثقافت کا مرکز اور ایک تاریخی شہر ہے اس کی تاریخ گندھارا اور بعض مقامات پر اس سے بھی زیادہ پرانی ہے، شہر میں اب بھی قدیمی دور کی پرانی عمارات، مساجد اور بازار موجود ہیں۔

 شہر کے وسط میں ایک قدیمی مسجد مہابت خان بھی واقع ہے جو 1960 میں شاہ جہان کے گورنر مہابت خان نے تعمیر کروائی، گورنر نے لاہور کی شاہی مسجد کی طرز پر تعمیر کرا کے  اس کو اپنے نام سے منسوب کیا۔مسجد مہابت خان فن تعمیر کا شاہکار ہے  یہ 23ہزار فٹ پر محیط ہے، اس کے صحن کے وسط میں ایک بڑا  (حوض)  اور وضو خانہ ہے۔ مسجد میں داخلے کے لئے 2 بڑے دروازے ہیں ایک دروازہ اندرون شہر کی طرف اور دوسرا دروازہ آسامائی روڈ کی جانب کھلتا ہے،مسجد کا صحن 35 میٹرلمبا اور تقریبا 30 میٹر چوڑاہے۔34 میٹر بلند و بالا میناروں کے درمیان 6 چھوٹے مینار بھی تعمیر کئے گئے ہیں۔

حکومت نے 1982میں اس مسجد کو قومی ورثہ قرار دے کر اس مسجد کو محکمہ اوقاف کے حوالے کیا، اور اس کی تزئین و آرائش کا بیڑا اٹھایا تاہم اکتوبر2015 میں آنے والے ایک زلزلے نے مسجد کے ایک مینار کو شدید جب کے دوسرے حصہ کوجزوی نقصان پہنچایا،کچھ سال قبل مسجد کی تعمیرنو کا فیصلہ کیا گیا جس میں مسجد کو  محکمہ آرکیالوجی کے حوالے کیا گیا اور اس کے بعد اس کی مرمت کا کام شروع ہوا جو تاحال جاری ہے۔