دوبئی، یکم دسمبر(اے پی پی):نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور جمہوریہ ایسٹونیا کی وزیر اعظم کاجا کالس نے ہفتہ کو یہاں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کے موقع پر ملاقات کی، جس دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کے لئے باقاعدہ اعلیٰ سطحی رابطوں اور بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم کاکڑ نے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم کالس نے دونوں فریقوں کے درمیان دوہرے ٹیکس کے خاتمے کے کنونشن پر دستخط کرنے سے اتفاق کیا اور اس کا خیر مقدم کیا۔
دونوں وزرائے اعظم نے خوراک کی عدم تحفظ سے نمٹنے اور زرعی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ایسٹونیا کے ساتھ باہمی تعاون پر مبنی روابط خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری، اعلیٰ تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریقین کے درمیان ممکنہ تعاون کے شعبوں بشمول تعلیمی اداروں کے مابین تعاون بڑھایا جائے گا۔
وزیر اعظم کاکڑ نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کے فعال ہونے کو سراہا اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچائو کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ایسٹونیا کی وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی عالمی تشویش کا مسئلہ ہے اور اسے اجتماعی طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور خوراک کی حفاظت جیسے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔
ملاقات پاکستان پویلین میں ہوئی۔اس ملاقات نے دوطرفہ تعلقات اور علاقائی اور عالمی اہمیت کے دیگر مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی سے لاحق خطرات پر بات چیت کا موقع فراہم کیا۔