اسلام آباد، 12دسمبر(اے پی پی):نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی ، وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی،وزیر توانائی محمد علی نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور اس کی مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کاعزم کیاہے۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبوں کے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کو انتظامی اقدامات پر عملدرآمد کے لیے چوبیس گھنٹوں کی مہلت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے ایسے مافیاز کیخلاف کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتنے کی واضح ہدایات ہیں۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ کئی دنوں سے کھاد کی قلت کے حوالے سے خبریں چل رہی ہیں،جو کہ بے بنیاد ہیں۔انہوں نے کہا کہ کھاد کی قیمت 3 ہزار کے قریب ہے جو 4 ہزار سے زائد میں فروخت ہو رہی ہے، جس پر وزیر اعظم نے کھاد کے ایشو پر نوٹس لیا ہے۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ گیس کمپنیاں گیس چوری کی روک تھام کے لیے کارروائی کرتی رہتی ہیں، ملک میں گیس کی سپلائی میں 8 سے 9 فیصد کمی ہوئی ہے اور اس کو پورا کرنے کے لیے ایل این جی درآمد کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایل پی جی کا پورا انفراسٹرکچر بہتر کرنا ہوگا، ایل پی جی کا پورا پلان بنایا جا رہا ہے اور اس کی مقامی پیداوار میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔
نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ ملکی ضرورت کے مطابق کھاد درآمد کر لی گئی ہے ،یوریاکھاد کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے گا، حکومت نے کھاد کی مقامی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنانے کیلئے کھاد کے پلانٹس کو چوبیس گھنٹے فعال رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، رواں سال موسم سرما میں کھاد کا کوئی پلانٹ بند نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی ضرورت کے لیے درآمد کی جارہی ہے، تمام کھاد کمپنیوں کے ساتھ ہم رابطے میں ہیں ۔مڈل مین صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جو سپلائی آرہی ہے اور پلانٹس چلانے کا ہم نے جو فیصلہ کیا ہے، اس سے سپلائی بہت بہتر ہو جائے گی۔ ایل این جی منگوانے کے باعث کھاد کےکارخانوں کو گیس سپلائی کی جا رہی ہے۔