پاکستان میں بد قسمتی سے ایک بھی بائیو ٹیکنالوجی پلانٹ نہیں،یہاں بائیو ٹیکنالوجی پارکس بنانا چاہتے ہیں؛ ڈاکٹر جاوید اکرم

37

لاہور،13 دسمبر(اے پی پی): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے  کہ پاکستان میں بد قسمتی سے ایک بھی بائیو ٹیکنالوجی پلانٹ نہیں ہے جبکہ چین کے پاس تین ہزار سے زائد بائیو ٹیکنالوجی پلانٹس ہیں، پاکستان میں بائیو ٹیکنالوجی پارکس بنانا چاہتے ہیں۔

ان  خیالات کا اظہار انہوں نے  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں اپلائیڈ بائیولوجیکل سائنسز میں فرنٹیئرز کے عنوان پر منعقدہ دو روزہ کانفرنس 2023 کے افتتاحی سیشن سے  خطاب  میں کیا۔انہوں نے کہا کہ  بائیولوجیکل سائنسز بہت بڑی فیلڈ ہے، کسی بھی تحقیق کے معاشرے پر اثرات سب سے اہم ہوتے ہیں۔ ہمیں اکیڈیمیہ انڈسٹری کے ساتھ اشتراک کرنا چاہئے۔

پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پنجاب میں سکول سکریننگ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ پنجاب میں ہر دسویں جماعت کے طالب علم کی تھیلیسیمیاء سکریننگ کو لازمی بنایا جائے گا۔ پاکستان میں تھیلیسیمیاء کا شکار بچوں کے والدین بہت تکلیف سے گزرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لاہور گیریژن یونیورسٹی کا تدریسی شعبہ میں مزید بہتری لانے کیلئے اپنی طبی درسگاہوں سے الحاق کروائیں گے۔

اس موقع پر وائس چانسلر لاہور گیریژن یونیورسٹی میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خلیل ڈار، ڈین بیسک سائنسز کرنل ریٹائرڈ ڈاکٹر محمد امجد خان، گیسٹ آف آنر پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حسنین، گیسٹ سپیکر پروفیسر ڈاکٹر طاہر یعقوب، پروفیسر عمران افضل اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔