پاکستان نے مراکش معاہدے پر دستخط کردیئے،پاکستان کا معاہدے سے الحاق فخر کا ایک عظیم لمحہ ہے؛صدر مملکت

19

 

اسلام آباد،12دسمبر  (اے پی پی):پاکستان نے مراکش معاہدے پر دستخط کردیئے جس کا مقصد بصارت سے محروم افراد کو شائع شدہ کام تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کو یہاں ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (ڈبلیو آئی پی او) کے زیر انتظام مراکش ٹریٹی سے الحاق کی دستاویز پر دستخط کئے۔ مراکش معاہدہ کے تحت بصارت سے محروم یا دیگر معذور افراد کو کتابوں اور ادبی کاموں تک رسائی کے قابل فارمیٹس تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ 27 جون 2013 کو مراکش کے شہر مراکش  میں دستخط کیے گئے اور اس میں دنیا کے بہت سے ممالک شامل ہوئے ہیں، یہ معاہدہ شائع شدہ مواد کو قابل رسائی فارمیٹس جیسے بریل، بڑے پرنٹ اور آڈیو ایڈیشن میں دوبارہ تیار کرنے کے قابل بناتا ہے۔

 اس معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد پاکستان ایک اندازے کے مطابق 10 ملین بصارت سے محروم افراد کو شائع شدہ کام تک آسان رسائی فراہم کرنے کے قابل ہوگیا ہے۔ دوسری صورت میں یہ سہولت 1962 کے کاپی رائٹ آرڈیننس کی وجہ سے محدود کردی گئی ہے جو بریل اور آڈیو ورژن کی لازمی پرنٹنگ اور ری پروڈکشن کے لیے ضروری انتظامات فراہم نہیں کرتا ہے۔

 صدر مملکت نے بصارت سے محروم افراد کے لئے مراکش ٹریٹی پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاہدے سے الحاق کو “فخر کا ایک عظیم لمحہ”قرار دیا اور کہا کہ پاکستان نے اپنے بصارت سے محروم لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک نئے راستے پر گامزن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراکش معاہدہ نابینا افراد کو مساوی رسائی فراہم کرنے کے مواقع کے برابری کا کام کرے گا۔

سیکرٹری کامرس محمد صالح احمد فاروقی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور آئین پاکستان کے تحت تعلیم ایک بنیادی حق ہے، ہمارے لئے اس سے بڑھ کر خوشی اور اطمینان کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومت کی جانب سے بصارت سے محروم افراد کی تعلیم اور انہیں مرکزی دھارے میں لانے کی ان کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم معاہدے کے ذریعے پیش کردہ مواقع کو تلاش کریں اور اپنی آبادی کے سب سے زیادہ مستحق طبقے تک رسائی کے لیے معلومات اور علم کے بہائو کو یقینی بنائیں۔

 بصارت سے محروم افراد کی نمائندہ شاہانہ شاہد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ ترقی پسند اور ترقی یافتہ معاشروں کی بنیاد سب کے لیے معیاری تعلیم پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بصارت سے محروم کمیونٹی حکومت کی ان کوششوں کو تسلیم کرتی ہے جو ان کے خدشات اور مشکلات کے خاتمہ سمیت انہیں مرکزی دھارے میں لانے کیلئے کئے جارہے ہیں۔

آئی پی او پاکستان کے چیئرمین سابق سفیر فرخ عامل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی سطح پر حکومت کے عزم کو اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔انہوں نے مراکش معاہدے کی ملکیت کو صدر مملکت کی جانب سے تسلیم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے کاز کی بھرپور وکالت کے دیرپا اثرات مرتب ہوں گے اور اس کے نےنتیجے میں ملک کو دنیا کی مہربان اور خیال رکھنے والی قوموں میں شامل کیا جائے گا۔

قبل ازیں صدر مملکت نے بصارت سے محروم افراد کے لئے مراکیش ٹریٹی پر دستخط کردیئے۔ تقریب میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، سفارت کاروں، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور بصارت سے محروم افراد نے بھی شرکت کی۔