ہمیں پاکستان میں دوران زچگی ماں و بچے کی اموات پر قابو پانا ہوگا،ماں کے پیٹ میں بچے کی نشوونماءبہت اہم ہے،نگران صوبائی وزیر صحت

12

لاہور، 21 دسمبر( اے پی پی ): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں تیسری بین الاقوامی میٹرنٹی اینڈ چائلڈ ہیلتھ سمپوزیم میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

تیسری بین الاقوامی سمپوزیم کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور قومی ترانہ سے کیا گیا۔پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، پروفیسر ڈاکٹر زوہرہ خانم، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ وسیم و دیگر مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کا سوچا،سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ اسی مثبت سوچ کی عکاس ہے۔ ہمیں پاکستان میں دوران زچگی ماں اور بچے کی اموات پر قابو پانا ہوگا۔ماں کے پیٹ میں ایک بچے کی نشوونماء بہت اہم ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کو یقینی بنا کر ہم اپنے بچوں کو موذی بیماریوں سے بچا سکتے ہیں۔ میڈیکل پروفیشن کی حفاظت کیلئے دہشتگردی کے مقدمات بھی بھگتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان اگلے بیس سال بعد آبادی کے اعتبار سے دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہوگا۔

سمپوزیم میں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، پرو وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جنید رشید، پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر زوہرہ خانم، پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ وسیم، پروفیسر ڈاکٹر طیبہ بٹ، ڈی جی پی ہوٹا پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور، ایم ڈی چلڈرن ہسپتال لاہور پروفیسر ڈاکٹر ٹیپو سلطان، آغا شبیر، ڈاکٹر عظمیٰ، فرخ زمان، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔