اسلام آباد،22جنوری (اے پی پی):وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے سپیشل سیکرٹری محی الدین احمد وانی نے کہا ہے کہ آؤٹ آف سکولز بچوں کو سکول لانا ہماری اولین ترجیح ہے جس کے لیے انہیں سہولیات کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کے ماحول کو زیادہ بہتر کرنا ہو گا ۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے منعقدہ پاکستان ایجوکیشن اسٹیٹیکس رپورٹ 2021۔22 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محی الدین احمد وانی کا کہنا تھا کہ غربت بھی بچوں کی تعلیم سے دوری کی ایک اہم وجہ ہے، اس وجہ کے سدباب کے لیے بی آئی ایس پی کے ذریعے ان بچوں اور ان خاندانوں کو امداد فراہم کی جا سکتی ہے جو غربت کے باعث سکولوں سے باہر ہیں ۔
محی الدین احمد وانی نے کہا کہ آنے والا کل، آئی ٹی اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دور ہے ، ہمیں صحت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،آئی ٹی اور تعلیم کے شعبوں کو مربوط بنا کر تعلیم کے نظام کی بہتری کے لیے کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی ابتدائی نشوونما پربھی توجہ مرکوز کرنی ہوگی تا کہ آج کے بچے کل کے محفوظ اور مضبوط مستقبل کے امین بن سکیں ۔
سیکرٹری محی الدین وانی نے کہا ہے کہ تعلیمی شماریاتی رپورٹ سکول سے باہر بچوں ،تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانے لئے موثر اقدامات کے لئے پالیسی سازوں کے لئے ایک ڈیٹا بینک ہے ، سکول سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے غربت ، بیماریوں ، سماجی اور معاشرتی مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس رپورٹ کی لانچ کو بھی سراہا اور کہا کہ ان اعداد و شمار کے زریعے تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور آؤٹ آف سکول بچوں کو تعلیم کی طرف لانے کے لیے موثر اقدامات کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔
تقریب میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن ڈاکٹر محمد شاہد سرویا ، وزارت تعلیم کے جوائنٹ ایجوکیشن ایڈوائزر ڈاکٹر شفقت جنجوعہ ، ڈائریکٹر ایم آئی ایس سفیر اللہ ،ورلڈ بینک، فارن کامن ویلتھ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ،یونیسکو ، یونیسف سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کے نمائندے تقریب میں شریک تھے جبکہ صوبائی محکمہ تعلیم کے حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں حصہ لیا ۔