جاڑے کے موسم میں لنڈے بازار کی رونقیں

25

 

اسلام آباد،19جنوری (اے پی پی):  جاڑے کے موسم میں ہڈیوں تک کو کڑکڑاتی سردی اور  دھند کا مقابلہ کرنا بھی غریب اور متوسط طبقے کے افراد کے لیے  ایک بڑا چیلنج ہے  ۔ سرد موسم  کی سختی  کا مقابلہ کرنے کے لیے موسم  کے تیور بدلتے ہی گرم کپڑوں کی خریداری عروج پر پہنچ گئی ہےاور لوگوں نے مہنگائی کے اس دو ر میں سستے کپڑوں کی خرید کے لئے لنڈا بازار سمیت دیگر سستے بازاروں کا رخ کرلیا جہاں پر خریداروں کی گہماگہمی عروج پر ہے۔

گرم جرسیاں ، سویٹرز، جیکٹس، مفلرز اور موزے ہو ں  یا  غیر ملکی جوگرز اور بوٹ،کمبل اور گرم چادریں،لنڈا بازار میں ہر عمر کے افراد کے لیے  یہ تمام اشیا کم قیمت پر دستیاب ہونے  کے باعث عوام کی اکثریت  نئے اور مہنگے  کپڑے خریدنے کے بجائے پرانے گرم کپڑوں کی خریداری کو ترجیح دیتی ہے  جو  مہنگائی کے اس دور میں  سفید پوشی کا بھرم قائم رکھنے کے لیے  بڑی غنیمت ہیں  ۔  اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ لنڈے میں اچھی اور سستی  خریداری  کرنا بھی ایک فن ہے  اور یہ خریداری  ایک  محنت طلب  کام ہے جس میں   خاصا وقت اور صبر بھی درکار ہوتا ہےلیکن اس سب کے باوجود سردیوں کے موسم میں لنڈا بازار جہاں  بہت سے  خریداروں  کے لیے  غنیمت ہے وہیں اس کاروبار سے متعلقہ  کاروباری حضرات کے لیے  کمائی کا ایک بڑا اہم ذریعہ بھی ہے  ۔