ذخیرہ اندوزی، نا جائز منافع خوری میں ملوث کھاد ڈیلروں سے سختی سے نمٹا جائے گا،چیف سیکرٹری پنجاب

20

 

لاہو16جنوری:( اے پی پی )چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا ہے کہ  ذخیرہ اندوزی، نا جائز منافع خوری میں ملوث کھاد ڈیلروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔اشیاء خورونوش کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو فیلڈ میں متحرک کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ۔چیف سیکرٹری نے کھاد کی گرانفروشی کیخلاف کریک ڈاؤن، اشیاء خورونوش کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا اور پنجاب میں کھاد کی گرانفروشی کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس میں زرعی اراضی کی ملکیت کی تصدیق کیلئے کھاد کے سیل پوائنٹس پرپنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا عملہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔گراں فروشی کی روک تھام کیلئے چیف سیکرٹری نے ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں کھاد کی فروخت جاری رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ذخیرہ اندوزی، نا جائز منافع خوری میں ملوث کھاد ڈیلروں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ گرانفروشی پر درج ہونے والے مقدمات کی مکمل پیروی کی جائے۔ انہوں نے  کھادوں کے متناسب استعمال بارے آگاہی بڑھانے کیلئے محکمہ زراعت کومہم شروع کرنے کی ہدایات جاری کی اور ساہیوال میں پیاز اور دالوں کی قیمت زیادہ ہونے پر ڈویژنل کمشنر سے رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تمام دکانوں پر نرخنامے نمایاں طور پر آویزاں کرائے جائیں۔سبزیوں، پھلوں کی قیمتوں میں استحکام کیلئے ڈپٹی کمشنرز زرعی منڈیوں کے دورے کریں اشیاء خورونوش کی قیمتوں کیساتھ طلب اور رسد پر بھی کڑی نظر رکھی جائے۔ اربن یونٹ نے گزشتہ تین سالوں  کے دوران اشیاء کی قیمتوں کے موازنے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔سیکرٹری زراعت نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ صوبہ میں کھاد کے ذخیرہ اندوزوں اور گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ رواں ماہ گرانفروشی پر 149کھاد ڈیلروں کوگرفتار، 265مقدمات درج کئے گئے، 50کھاد ڈیلروں کے لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اجلاس میں خوراک، لائیو سٹاک، ٹرانسپورٹ سمیت مختلف محکموں کے سیکرٹریز، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ حکام نےشرکت کی۔

تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔