اسلام آباد، 26 جنوری (اے پی پی): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹرمحسن عزیز کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
کمیٹی میں سینیٹر ثانیہ نشتر کی جانب سے پیش کئے گئے ” دی ریڑھی بان (سٹریٹ وینڈرز) لائیولی ہڈ پروٹیکشن بل 2023″ اور سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے پیش کئے گئے “دی نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی بل 2023” پر گفتگو ہوئی۔بحث کے بعد دونوں بلز اگلی میٹنگ تک موخر کردئیے گئے۔
سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان نےاپنا بل” دی کٹنگ آف ٹریز (پروہیبیشن) ترمیمی بل 2023″ واپس لے لیا۔
کمیٹی میں سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی جانب سے پیش کئے گئے بل “دی فیکٹریز ترمیمی بل 2023” پر بھی بحث ہوئی۔کمیٹی نے بل کو کچھ ترامیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
کمیٹی میں “دی گارڈئینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2024” پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بل پیش کیا۔ چند ترامیم کے ساتھ کمیٹی نے متفقہ طور پر بل منظور کرلیا۔
کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ممتاز زہری کی جانب سے “دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ترمیمی بل 2024” مزید بحث کیلئے اگلی میٹنگ تک موخر کردیا گیا۔کمیٹی نے بل پر بحث کیلئے اگلی میٹنگ میں وزارت آئی ٹی، ایف آئی اے اور سائبر کرائم حکام کو طلب کرلیا۔
اجلاس میں پبلک پٹیشن نمبر 5316 کا معاملہ اٹھایا گیا۔پٹیشن نادرا کے ملازم کی ترقی کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنے کے حوالے سے تھا۔ چئیرمین کمیٹی نے پٹیشنر کو اگلی میٹنگ میں اپنے خدشات سے متعلق سوال نامہ تیار کر کے کمیٹی کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کئے۔
فیڈرل ریزیڈنٹس کواپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی اسلام آباد کے منتظمین نے بلاک اے، بی ،سی، ڈی کی صورتحال بارے کمیٹی کو بریفنگ دی۔