اسلام آباد،31جنوری (اے پی پی):انجینئر پارلیمینٹیرین کاکس (ای پی سی) کی چیئرپرسن سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا ہے کہ میک ان پاکستان پالیسی کے فروغ سے اربوں ڈالر کا امپورٹ بل کم کیا جا سکتا ہے ،ہنرمند ہاتھ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ای پی سی جامع حکمت عملی مرتب کررہی ہے ، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملکی برآمدی حجم کے برابر زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں، بیرون ممالک میں پاکستانی ہنر مندوں کی مانگ میں اضافے کے لیے ہنر مند افراد کو اندرون و بیرون ملک زیادہ سے زیادہ سہولیات کی بہم رسانی کے لیے ٹھوس اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کے صدر دفتر میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے کہا کہ امپورٹ کے متبادل ذرائع پر کام کر رہے ہیں، مقامی سطح پر استعداد پر کام کرنا ہوگا ، معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے، چیئرمین سینیٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے آگہی کے لئے وفد سعودیہ بھیجا ، بیرون ملک مقیم پاکستانی زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2022 میں 31 بلین ڈالر ترسیلات زر رہیں جبکہ سال 2023 میں 4 بلین ڈالر کم ہو کر 27 بلین ڈالر رہیں ،پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہماری ترسیلات زر انتہائی کم ہیں جنہیں بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاض میں ہیومن ریسورس ایکسپو 2023 میں سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کے مسائل سامنے آئے جو حل طلب ہیں، گدا گری، ورکرز کا استحصال، کریمنل ایکٹیویٹیز ، ہیومن ٹریفکنگ اور ڈرگز کا استعمال چیدہ چیدہ مسائل ہیں جو وہاں پر درپیش ہیں، پاکستان کو برآمدات پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔