نعمان الحق فرخ کی تحریروں کی ایک اہم خوبی ان کی کردار نگاری ہے ؛سید جمال شاہ

35

 

اسلام آباد، 09جنوری(اے پی پی ):ادبی و ثقافتی تنظیم زاویہ کے زیر اہتمام اکادمی ادبیات پاکستان میں ممتاز دانشور برگیڈئیر (ر) نعمان الحق فرخ کی کتاب ‘‘دھوپ چھاؤں’’کی تقریب رونمائی ہوئی ۔تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ   نے نعمان الحق فرخ کی تحریروں کے متعلق  کہا  کہ ان کے کردار بہت عمدہ ہیں اور ان میں بہت رنگا رنگی نظر آتی ہیں  نیز یہ کردار حقیقی زندگی  سے اخذ کیے گئے ہیں جو ان کی ایک بہت نمایاں خوبی ہے ۔

وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ  نے کہاکہ انسان بظاہر ایک لامتناہی اکیلے پن کے ساتھ اس  دنیا میں آتا ہے اور اپنی زندگی میں وہ جو کچھ بھی دیکھتا  ہے  وہ سارے اس کے مشاہدے اور تجربے کا حصہ بنتے ہوئے  اس کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اظہار کر سکے ۔  انسان  اپنی زندگی میں بہت سی یاداشتوں کو اکٹھا کرتا ہے اور زندگی کے ایک حصے میں وہ اس قابل ہوتا ہے کہ ان یادوں  اور تجربات کا اظہار کیا جا سکے ۔

وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ  کا کہنا تھا کہ انسان قدرتی طور پر اس  صلاحیت  کے ساتھ پیدا ہوا ہے کہ وہ اظہار کر سکے  وہ  جو کچھ دیکھتا اور مشاہدہ یا تجربہ کرتا ہے اس کا اظہار بہت ضروری ہوتا ہے ۔ یہ اس لیے بھی ہوتا ہے کہ اس وجود کے اندر ایک خلا ہوتا ہے جس کا پُر کیا جانا ضروروی ہوتا ہے  ۔  پیدائش سے موت تک یہ اظہار اس لیے بھی ضروری ہے کہ اس کے ذریعے  انسان اس کل کا حصہ بن سکے ۔

نعمان الحق  فرخ کی تحریروں کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کے کردار بہت عمدہ ہیں اور ان میں بہت رنگا رنگی نظر آتی ہیں  نیز یہ کردار حقیقی زندگی  سے اخذ کیے گئے ہیں جو ان کی ایک بہت نمایاں خوبی ہے ۔

تقریب کی صدارت ممتاز ادیب محمد اظہار الحق نے کی جبکہ اہم ادبی شخصیات عکسی مفتی، حفیظ خان ، ڈاکٹر عزیز فیصل اور ڈاکٹر حمیرا اشفاق نے بھی تقریب سے خطاب کیا ۔