اسلام آباد، 30جنوری (اے پی پی): نگران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات محمد سمیع سعید کی زیرصدارت پالیسی اینڈ سٹریٹیجی کمیٹی/اوور سائیٹ بورڈ برائے پوسٹ فلڈ ریسیلینٹ، ریکوری، بحالی، اور تعمیر نو کے فریم ورک (4 آرایف )کا تیسرا اجلاس منگل کو منعقد ہوا جس میں سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، تصدق حسین خان نے 4 آرایف کے نفاذ کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس کے بعد وفاقی وزیر نے باضابطہ طور پر 4آرایف ڈیش بورڈ کا بھی افتتاح کیا۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے سمیع سعید کا کہنا تھا کہ 4آرایف ڈیش بورڈ سیلاب سے متعلق منصوبوں پر عملدرآمد میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا جبکہ اس ڈیش بورڈ کے ذریعے سیلاب سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں حقیقی معلومات بھی ملے گی اور صوبائی حکومت، ترقیاتی شراکت داروں اور متعلقہ وزارتوں تک بھی اس کی رسائی ہوگی۔
نگراں وزیر منصوبہ بندی نے 4 آرایف ڈیش بورڈ کے قیام میں تعاون پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی کاوشوں کو سراہا۔
واضح رہے کہ 2022 میں، پاکستان کو ملک کے بیشتر حصوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بدترین تباہی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ اس کے نتیجے میں حکومت نے 4 آرایف فریم ورک وضع کیا، جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ترقیاتی شراکت داروں، بین الاقوامی اور قومی این جی اوز، اور تعلیمی اور نجی شعبوں کے درمیان موثر رابطہ کاری اور شرکت کے انتظامات تجویز کیے گئے۔ جنوری 2023 میں، پاکستان نے جنیوا میں پاکستان اور اقوام متحدہ کی مشترکہ میزبانی میں “ماحولیاتی لچکدار پاکستان” کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کے دوران عطیہ دہندگان سے 10 بلین ڈالر کے وعدے کامیابی سے حاصل کئے۔
اجلاس میں سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی)، گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری ڈائریکٹر، یورپی یونین اسلام آباد کے کنٹری ڈائریکٹر نے یو این ڈی پی کے ڈپٹی ریذیڈنٹ ڈائریکٹر، اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاین ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔