پاک ایران وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس، دونوں ممالک کی سرحدی تجارت کے لئے کھول دی گئیں

14

اسلام آباد، 29 جنوری(اے پی پی): پاکستان اور ایران نے حالیہ کشیدگی کے تاثر کو کامیابی سے زائل کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید بہتر بنانے، سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ کمیشن بنانے اور دونوں ممالک کی سرحدیں تجارتی سرگرمیوں کے لئے فوری طور پر کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس بات کا اعلان پیر کو دفتر خارجہ میں ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہ حیان اور نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی  نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ ایک اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کیا جا رہاہے جس میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ شامل ہوں گے۔ کمیشن کے

ذریعے دہشت گردی سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا اور ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے میں مدد کی جائے گی۔

ایرانی وزیرخارجہ امیر حسین عبداللہ حیان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی امور کے حوالے سے کبھی کوئی تنازعہ نہیں رہا۔ ایران پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور دونوں ممالک کبھی بھی اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی کاروائیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے دونوں ممالک کو بہت نقصان ہوا ہے۔

نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ایران اور پاکستان کے درمیان رابطے مزید بہتر بنانے کے لئے دونوں ممالک کے سرحدی شہروں تربت اور زاہدان میں رابطہ افسر مقرر کئے جا رہے ہیں۔ دہشت گردی دونوں ممالک کے لئے ایک مسئلہ ہے اور دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔