اسلام آباد،23جنوری (اے پی پی):کامسٹیک میں دو روزہ سرگودھا سٹرس فیسٹ کا آغاز ہو گیاہے۔ یونیورسٹی آف سرگودھا اور کامسٹیک کے اشتراک سے سٹرس فیسٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا افتتاح منگل کو یہاں کامسٹیک میں ہوا۔
یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی نے کینو پھل کی سائنسی خصوصیات پر کام کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی نمائش میں کھٹاس والے پھلوں کی 45 اقسام رکھی گئی ہیں، آئندہ سال نمائش میں مزید اقسام رکھی جائیں گی۔
پروفیسر عباس نے کہا کہ ہمارے پاس کھٹاس والے پھل ہیں لیکن ہمیں برآمد کرنے کے لیے اس جادوئی پھل سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کامسٹیک کنسورشیم آف ایکسی لینس کی رکن ہونے کے ناطے بہت اہم کردار ادا کر رہی ہے اور اس نے او آئی سی ریاستوں کے طلباء کو فیلو شپ کی پیشکش کی ہے اور بہت سے سکالرز کو اس میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینو ایک انتہائی غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ انہوں نے اس پھل کی دواؤں کی خصوصیات کو معلوم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے اس پھل کی طبی خصوصیات کو معلوم کرنے کے اقدام کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ کامسٹیک نے نائیجیریا میں اس پھل پر کام کرنے کے لئے ایک یونٹ قائم کیا ہے۔
کینو کے پھل کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر عرفان اللہ نے اس پھل کی غذائی اہمیت کے بارے میں ایک جامع پریذنٹیشن دی۔ انہوں نے کاشتکاروں کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بھی بات کی اور ان چیلنجوں پر قابو پانے کی سفارش کی۔ انہوں نے بتایا کہ کاشت کا رقبہ اور صوبوں کا پیداواری حصہ کم ہو رہا ہے۔ انہوں نے اس جادوئی فروٹ کی برآمد میں سہولت کے لیے کینو کی منڈی، ایکسپو سینٹر اور ڈرائی پورٹ قائم کرنے کی سفارش کی۔
افتتاحی تقریب میں سوڈان، یمن، ایران، آذربائیجان، فلسطین، کرغزستان، ترک جمہوریہ شمالی قبرص، کینیا اور روس کے سفیروں اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔