سرگودھا، 27 فروری (اے پی پی ):ساگ موسمِ سرما کا مزیدار اورقدیم پکوان ہے۔ سرسوں کا ساگ اپنی لذت اورغذائیت کے اعتبار سے منفرد حیثیت رکھتاہے۔سرگودھاکے دیہاتوں میں آج بھی خواتین پرانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کھیتوں میں جاکر سرسوں کی گندلوں کو صفائی کے ساتھ ہاتھوں سے توڑتی ہیں اور اس کے بعد ساگ کی گندلوں کو مشین سے بھی گرائنڈ کیا جاتاہے لیکن دیہات کی خواتین اسکوکٹر کےذریعے ہاتھوں کی مدد سے کاٹتی ہیں اورچھوٹے چھوٹے حصے کرتی ہیں۔ گندلوں کی کٹائی اور گرائینڈنگ کے مرحلے کے بعد مٹی کے چولہے پر لکڑیوں کی آگ پر مٹی کے برتن میں مسلسل پانچ گھنٹے کی محنت سے اسکو تیار کیا جاتاہے۔اس میں تمام تر دیسی مصالحہ جات ڈالے جاتے ہیں اوریوں مزیدار دیسی سرسوں کاساگ تیار ہوجاتا ہے۔ بعدازاں سرسوں کے ساگ کو دیسی گھی کا تڑکا لگایا جاتاہے اور پھر اسکو مکئی کے آٹے سے بنی روٹی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ ساگ ایسا پکوان ہے جو کئی دنوں تک دستر خوانوں کی زینت بنارہتاہے اوراس کو کھانے والوں کا جی نہیں بھرتا۔