اسلام آباد،19فروری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس پیر کو یہاں سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔کمیٹی کو فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے حکام نے ٹھلیاں ہاؤسنگ اسکیم کے الاٹیز کو طے شدہ معیار کے مطابق آئندہ سکیموں میں جگہ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔
اجلاس کا آغاز 26 دسمبر 2023 کو سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اٹھائے گئے سینیٹ سیشن کے سوال نمبر 51 پر بحث سے ہوا۔ ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ جنوری 2001 سے جولائی 2023 تک مجموعی طور پر 12 ہاؤسنگ/ اپارٹمنٹ منصوبے شروع کیے گئے اور اب تک 56 ارب روپے کی رقم جمع کی جا چکی ہے۔حکام نے واضح کیا کہ تمام پراجیکٹس میں اہل امیدواروں کو مختص کیا گیا تھا جن کے نام متعلقہ اسکیموں کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔ ٹھلیاں ہاؤسنگ اسکیم کو زمین سے متعلق مختلف مسائل کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا تاہم جن لوگوں کو وہاں پلاٹ الاٹ کیے گئے تھے انہیں طے شدہ معیار کے مطابق آئندہ سکیموں میں جگہ دی جائے گی۔
کمیٹی کے چیئرمین نے 2004 سے 20 سال بعد بھی منصوبہ نامکمل رہنے پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی اہمیت کی تحقیقات کا آغاز کیا جس سے اس کی طویل تاخیر پر تشویش پیدا ہوگئی۔ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ منصوبوں میں تاخیر تکنیکی مسائل کی وجہ سے ہوئی ہے۔ قائد اعظم یونیورسٹی کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن میں سیکٹر جی 13-جی 14 میں کلاس تھری کمرشل پلاٹس اور موو ایریا میں فیول اسٹیشن پلاٹ کی دو روزہ نیلامی ملتوی کرنے کی وجوہات ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل (ایف جی ای ایچ اے) نے وضاحت کی کہ وہ پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے قواعد کی تعمیل کر رہے ہیں اور رمضان سے پہلے نیلامی میں تیزی لانے میں مصروف ہیں۔
اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر فدا محمد، سینیٹر خالدہ عتیب، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر افنان اللہ خان، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے سیکرٹری، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی (ایف جی ای ایچ اے) کے ڈائریکٹر جنرل اور وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے سینئر حکام نے شرکت کی۔