اوکاڑہ،28 فروری ( اے پی پی ): 1928 ءمیں بنائے گئے ریلوے اسٹیشن کے برطانوی دور کے پرانے ڈھانچے کو توڑ کر ایک نیا سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا گیا جسے ماڈل ریلوے اسٹیشن کا نام دیا گیا ہے۔
اوکاڑہ میں 6 سال قبل لیگی حکومت کے دور میں 28 کروڑ کی خطیر رقم سے ماڈل ریلوے اسٹیشن بنایا گیا، اس کے گراﺅنڈ فلور پر 120 مسافروں کے لیے ویٹنگ روم شامل ہے ،عمارت میں واش روم اور چار واٹر فلٹر پلانٹس بھی موجودہیں، جہاں ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کے لیے تمام سہولیات موجود ہیں، ٹرینوں کی آمدورفت کم ہے اور بزنس ایکسپریس اور نائٹ کوچ کا سٹاپ نا ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ سماجی شخصیات کی کاوشوں سے نائٹ کوچ کو ماہ فروری میں ایک ماہ کے لیے سٹاپ دیا گیا ہے انکم اچھی رہی تو سٹاپ برقرار رہے گا۔
1928 ءمیں برطانوی دور میں بناے گئے ریلوے اسٹیشن کو توڑ کر 2018 ءمیں ماڈل ریلوے اسٹیشن بنایا گیا تھا۔جس کی بلڈنگ ویران پڑی ہے بلڈنگ میں بنانے گئے روم کاروباری سٹالز کے لیے رینٹ پر دیئے جائیں تو ایک اچھا ریوینو بھی اکٹھا کیا جا سکتا ہے لیکن اس کیلئے ٹرینوں کی آمدورفت میں اضافہ ہونا بہت ضروری ہے۔
پاکستان کے مختلف اضلاع میں 11 اسٹینوں کی تعمیر میں اوکاڑہ ریلوے اسٹیشن بھی شامل ہے جس کا افتتاح ریلوے وزیز خواجہ سعد رفیق نے کیا ،اس موقع پر لیگی ایم این اے ریاض الحق جج نے اوکاڑہ میں بزنس ایکسپرس اور نائٹ کوچ کے سٹاپ اور ملک کی منزلوں کےلیے کارگو کی سہولت کا مطالبہ بھی کیا تھا۔