اسلام آباد،27 فروری ( اے پی پی ): نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پیس فلکس انٹرنیشنل کانفرنس اینڈ ایوارڈ تقریب کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پیچیدہ منظر نامہ میں امن کی تلاش اجتماعی ذمہ داری بن چکی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری قوم معیشت، سیاست اور ماحولیاتی خدشات کے پیچیدہ دائروں سے گزر رہی ہے اور ہماری حکومت بین الاقوامی ادارے اور نچلی سطح پر کام کرنے والے ادارے امن، رواداری اور ہم آہنگی کے لئے منفرد کردار ادا کر رہے ہیں۔
میڈیا کے کردار پر بات کرتے ہوئے سولنگی نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز اور صحافی تبدیلی کے طاقتور ایجنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، مزید برآں مختلف گروہوں کے درمیان روابط کو مستحکم بنانے میں اعتدال پسندی کی آواز کو بلند کرنے اور ثقافتی تقسیم کے پار مکالمے کی سہولت فراہم کرنے میں ان کا بنیادی کردار اہمیت کا حامل ہے۔
انسدادِ دہشت گردی میں اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہ کہ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) ایک بنیادی ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے جو ملک گیر انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو مربوط کرتا ہے۔ جبکہ پاکستانی معاشرے میں دیرپا امن اور تنازعات کی روک تھام کے لئے امریکی سفارت خانہ اسلام آباد کی کاوشیں بھج قابل ستائش ہیں، اور اسی طرح مشرق اور مغرب کے درمیان خلیج کو کم کرنے کے لئے ایسٹ ویسٹ سینٹر پاکستانی معاشرے میں امن اور رواداری کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) ایک پاکستانی تھنک ٹینک ہے جو ملک میں جمہوریت، گڈ گورننس اور امن کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ ایک اور ممتاز پاکستانی تھنک ٹینک جناح انسٹی ٹیوٹ امن و سلامتی سے متعلق اہم پالیسی ریسرچ، اسٹریٹجک تجزیہ اور رائے شماری کرتا ہے۔ سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشی ایٹوز (سی پی ڈی آئی) امن کی تعمیر کی کوششوں میں شفافیت، احتساب اور شہریوں کی شرکت کو فروغ دیتا ہے جو ایک ہم آہنگ معاشرے کے لئے اجتماعی عزم کو مضبوط بناتا ہے۔
سولنگی نے مزید کہا کہ پاکستان میں قیام امن میں مختلف تنظیموں بشمول سرکاری اداروں، سول سوسائٹی کی تنظیم (سی ایس اوز) اور تحقیقی اداروں نے ملک میں امن، رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد سے پالیسیاں اور پروگرامز کو فعال طریقے سے نافذ کیا ہے، جبکہ یونائیٹڈ اسٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس (یو ایس آئی پی) جیسے تحقیقی ادارے پالیسی سے متعلقہ تجزیاتی کام کے انعقاد میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں جو پاکستان میں امن اور تنازعات کی حرکیات کی بہتر تفہیم میں معاون ہیں۔