امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی کتاب‘‘پاکستان: سرچ فار سٹیبلٹی ’’ کی تقریب رونمائی

20

 

اسلام آباد،4مارچ  (اے پی پی):امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی کتاب‘‘پاکستان:سرچ فار سٹیبلٹی’’ کی رونمائی  پیر کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز (آئی ایس ایس آئی) میں ہوئی۔ تقریب میں سول سروسز، تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی، میڈیا اور اسلام آباد میں غیر ملکی سفارت کاروں نے شرکت کی۔

تقریب کا اہتمام سینٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو  نےکیا تھا، تقریب میں کتاب کے معاونین ممتاز صحافی زاہد حسین  اورقائداعظم یونیورسٹی کی سابق  پروفیسر ڈاکٹر دشکا سید نے بھی شرکت کی۔

 سینٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو  کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلم نگار نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی کتاب  اس اہم موضوع کے بارے میں انتہائی اہمیت کی حامل تصنیف ہے اور یہ لوگوں کی سمجھ میں بہت اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز سہیل محمود نے ڈاکٹر ملیحہ لودھی کے وسیع تجربے اور پاکستان کے لیے ایک ماہر سیاسیات، صحافی اور سفارت کار کے طور پر قابل قدر خدمات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرملیحہ  لودھی کی تازہ ترین کتاب ان کے سابقہ کام پر استوار ہے اور موجودہ چیلنجز کے درمیان پاکستان کے استحکام کے حصول کو تلاش کرتی ہے جس میں مطلوبہ حل اور حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب امید اور رجائیت کا پیغام دیتی ہے اور اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ درحقیقت چیلنجوں پر قابو پانا اور بحالی اور تجدید کی راہ پر گامزن ہونا ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ کتاب پالیسی سازوں کے لیے اہمیت کی حامل ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اپنے خطاب میں بحرانوں کے درمیان مواقع تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

 انہوں نے پاکستان کی نوجوان اور انتہائی باصلاحیت آبادی کا ذکر کیا اور کہا کہ گورننس کا ڈھانچہ فرسودہ سوچ میں جکڑا ہوا ہے اور اس صورت حال کو متعدد سیاسی، سماجی اور ساختی فالٹ لائنز نے نشان زد کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سیاسی نظام میں اتفاق رائے، باہمی احترام اور رواداری کی عدم موجودگی عدم استحکام کی وجوہات میں ایک ہے۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجوں کی نشاندہی کی جس میں بڑھتے ہوئے قرضے بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب کا مقصد پاکستان کے نظام میں موجود مسائل پر قابو پانے کے لیے ایک کورس چارٹ کرنا ہے جسے توجہ کے ساتھ پڑھنے کی ضرورت ہے۔

 ڈاکٹر دشکا سید نے نوجوان نسل کو تاریخی شخصیات کے بارے میں آگاہی دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی زندگی اور تعلیمات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک ترقی پسند اور متحد پاکستان کی تشکیل میں قائداعظم کے اصولوں کی پاسداری اہمیت رکھتے ہیں۔

صحافی  زاہد حسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مسلسل سیاسی اور معاشی بحرانوں کا سامنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافے جیسے چیلنجز کی وجہ سے داخلی سلامتی کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

تقریب کے آخر میں چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی ایس ایس آئی سفیر خالد محمود نے مقررین کو انسٹی ٹیوٹ کی شیلڈز پیش کیں۔