اسلام آباد،6مارچ (اے پی پی):خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے ملکی ترقی میں خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں بااختیار بنائے بغیر ترقی پسند اور جامع معاشرہ ممکن نہیں ہے۔ بدھ کو بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ثمینہ علوی نے کہا کہ یہ ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ لڑکیوں اور خواتین کو مناسب تعلیم و تربیت فراہم کرنے کے لئے سازگار ماحول کو یقینی بنائے تاکہ وہ باوقار زندگی گزار سکیں۔ خواتین کو بااختیار بنانے میں ایسوسی ایشن کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہبود ایسوسی ایشن نے اپنے قیام سے لے کر اب تک تقریباً 10 لاکھ خواتین کو مختلف شعبوں میں ہنر اور تربیت فراہم کر کے بااختیار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ملک کی کل آبادی کا نصف ہیں اور ملک کی معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ان کی شمولیت بہت ضروری ہے، ملک میں خواتین کی شرح خواندگی مردوں کے مقابلے بہت کم ہے، پاکستان کو گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں 147 ممالک میں سے 142 کی موجودہ درجہ بندی کو بہتر کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی شرح خواندگی میں بہتری سے ملک کی مجموعی شرح خواندگی خود بخود بہتر ہو جائے گی۔ چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی اپنی مہم کے حوالے سے ثمینہ علوی نے کہا کہ اس بیماری کی جلد تشخیص کو یقینی بنانے کے لئے اپنا معائنہ بہت اہم ہے، چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص قابل علاج ہے۔ اسی طرح انہوں نے ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے پر بھی زور دیا جو کہ ذہنی تناؤ سے بچنے اور لوگوں کو صحت مند رکھنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر معذور افراد کے لئے پیشہ وارانہ تربیت کے مراکز کے قیام میں مدد کریں تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ قبل ازیں خاتون اول نے ایسوسی ایشن کے سٹاف میں شیلڈز تقسیم کیں۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ڈاکٹر نگار جوہر نے کہا کہ بہبود ایسوسی ایشن خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کی صدر عابدہ ملک نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کی چھتری میں 100 بستروں کا ہسپتال زیر تعمیر ہے اور ایک سال کے اندر مکمل ہو جائے گا۔ صدر بہبود ایسوسی ایشن نے ثمینہ علوی کو بریسٹ کینسر اور دیگر صحت اور سماجی مسائل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں نمایاں کردار ادا کرنے پر سراہا۔