خوشحال اور روشن پاکستان کی جانب بڑھنے کے لیے معاشرے میں خواتین کا نمایاں کردار اہمیت کا حامل ہے؛ نیلوفر بختیار

13

اسلام آباد،4مارچ  (اے پی پی):قومی ادارہ برائے وقار نسواں ( این سی ایس ڈبلیو) کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے خوشحال اور روشن پاکستان  کی جانب بڑھنے کے لیے خواتین کے نمایاں کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا  کہ خواتین کو یکساں مواقع فراہم کئے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

 انہوں نے یہ بات این سی ایس ڈبلیو اور پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے اشتراک سے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے نیشنل لائبریری میں قومی خواتین کانفرنس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نیلوفر بختیار نے کہا کہ ہمیں خواتین کو با اختیار بنانا ہے اس کے لیے ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے پر کام کرنا ہو گا۔ ہمیں نئی نسل کو اپنے عزائم کو بنا کسی خوف سے آگے بڑھانے اور ملک  کے معاشی اور سماجی تانے بانے میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دینے کے لیے باصلاحیت اور با ہمت بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج یہاں موجود ہیں یہ ایک ایسے مستقبل کی نوید ہے کہ  جہاں خواتین نہ صرف موجود ہیں بلکہ قومی ترقی اور خوشحالی کی داستان میں رہنما ہیں۔

تقریب سے  خطاب میں پی پی اے ایف کے سربراہ نادر گل بڑیچ نے کہا کہ خواتین کی ترقی کا اثر انفرادی نہیں اجتماعی ہوتا ہے، ایک خاتون کا ترقی یافتہ ہونا خاندان اور معاشرے پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے، خواتین کو مالی وسائل تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، اثاثوں اور بلاسود قرضوں کی فراہمی اور تکنیکی اور مالیاتی تربیت کے ذریعے، پی پی اے ایف غربت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات کا حصول پائیدار ترقی کے دیگر تمام اہداف سے جڑا ہوا ہے، جیسے کہ گڈ گورننس، انسانی حقوق، ماحولیاتی پائیداری، غربت میں کمی، سبز ماحول اور پرامن معاشروں کی تشکیل، فیصلہ سازی کے حلقوں میں خواتین کی ترقی کے سفر کی رکاوٹوں کو  دور کرنا ہے،

کانفرنس میں قومی بیانیے ‘‘پیغام پاکستان’’ اور  ‘‘دختران پاکستان’’پر بھی روشنی ڈالی گئی، جو اتحاد، امن، سماجی ہم آہنگی اور خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کے اقدامات کو فروغ دیتے ہیں۔

تقریب سے سابق انسپکٹر جنرل پولیس حیلینہ اقبال سعید، ڈاکٹر امینہ حسن، ڈاکٹر صائمہ افضال اور ڈاکٹر بختاور خالد نے اپنے خطاب میں مختلف شعبوں میں چیلنجز پر  قابو پانے اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی خواتین کے ہمراہ اپنی کامیابی کے سفر کی داستان گوئی کی۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے کالجز کی طالبات کو خواتین کو بااختیار بنائے جانے کے موضوع پر فنی مقابلوں کا حصہ بننے اور پہلی، دوسری، تیسری پوزیشن حاصل کرنے پر انعامات سے نوازا گیا۔