اسلام آباد،20مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے ہر واقعہ کے بعد کی جانے والی کارروائی سے زیادہ اہم ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف پیشگی ایکشن لیں اور دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے، اب عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کسی دہشت گرد تنظیم کو معافی نہیں ملے گی۔
وہ بدھ کو نیشنل کائونٹر ٹررازم اتھارٹی نیکٹا ہیڈ کوارٹر کے دورہ کے موقع پر اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نیکٹا کو فرنٹ فٹ پر لڑانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ نیکٹا کی جدید خطوط پر تنظیم نو (ری سٹرکچرنگ ) کی جائے گی۔نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اگلے ہفتے اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وزیر داخلہ نے تمام صوبائی سی ٹی ڈیز کی استعدادکار کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نےکہا کہ دہشتگردوں کے انتہا پسند نظریہ کے خلاف پاکستانی قومی بیانیہ کی بڑے پیمانے پر ترویج کرنا ہو گی، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔ انہوں نےکہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
سربراہ نیکٹا رائے طاہر نے وفاقی وزیر داخلہ کو تفصیلی بریفنگ دی ۔سیکرٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی اور اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔