صدرریاست آزاد جموں وکشمیرکی اسلامی ممالک کے سفیروں سے ملاقات

17

اسلام آباد،15 مارچ(اے پی پی) :صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ او آئی سی نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے اور اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت کی مذمت کرتے ہوئے اصولی موقف اپنایا ہے لیکن اب بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکے مسلمانوں پرظلم و جبر اور اسرائیل کی طرف سے فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر مزید موثر انداز میں کشمیر ی اور فلسطینی مسلمانوں کے حق میں آواز اُٹھائی جائے۔

جبکہ اسلامی ممالک انفرادی طور پر بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کی ریشہ دوانیوں اور فلسطین میں اسرائیل کی بربریت کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ ہم او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرے اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری ظلم و بربریت بند کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں اسلامی ممالک کے سفیروں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ترکی، آذربائیجان، ملائشیاء، اُردن، تاجکستان، سوڈان، بحرین، لیبیا، شام، افغانستان، ازبکستان، ناروے اور دیگر ممالک کے سفیروں اور سفارتکاروں نے شرکت کی ۔

 اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اسلام آباد میں تعینات اسلامی ممالک کے سفیروں کومقبوضہ کشمیر کی05اگست 2019سے لے کر اب تک کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور اسلامی ممالک کے سفیروں کو بتایا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں اضافہ کر دیا ہے اور کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں ایک مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص اُمہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔