وزیراعظم شہباز شریف نے پہلی مرتبہ وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کے لئے تحریری طور پر اہداف دیئے ہیں ؛ عطااللہ تارڑ

19

 

لاہور،31مارچ  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پہلی مرتبہ وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کے لئے تحریری طور پر اہداف دیئے ہیں، حکومت کی مثبت پالیسیوں کی بدولت روپے کی قدر مستحکم ہوئی ہے، آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوشخبریاں ملیں گی، ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، پسے ہوئے طبقے پر اضافی ٹیکسز کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔

 اتوار کو یہاں 180 ایچ ماڈل ٹان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہفتہ کے روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں کابینہ ارکان پر زور دیا کہ ملک کی معاشی بہتری کے لئے پانچ سال کی مدت میں ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی، غیر ملکی قرضوں کا بوجھ کم ، جی ڈی پی میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں کو ترقی، توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانا ہوں گی اور اسمگلنگ کا خاتمہ کرنا ہوگا کیونکہ جب معیشت کا پہیہ چلے گا تو ہی ملک ترقی کرے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کا تہیہ کیا ہے، تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریری طور پر ہر وزارت کو قلیل المدت، درمیانی مدت اور طویل المدت اہداف دیئے گئے ہیں، ان اہداف کی نگرانی کیلئے جدید بنیادوں پر ایک نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے، ماضی میں تحریری طور پر اتنی تفصیل کے ساتھ ہدایات کسی وزارت کو جاری نہیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت، تجارت، آئی ٹی برآمدات، انڈسٹری کو فروغ دینے، کاروباری آسانیوں سمیت تمام شعبوں کیلئے وزیراعظم نے باقاعدہ 70 صفحات کی دستاویز وزارتوں کو جاری کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے تفصیلات بتائے ہوئے کہاکہ ہر وزارت کیلئے قلیل المدت، درمیانی مدت اور طویل المدت اہداف مقرر کئے گئے ہیں، وزارت خزانہ کو جی ڈی پی ای میں اضافے، قرضہ جات، دسمبر 2027 تک خلیجی ممالک کو برآمدات میں اربوں ڈالر کے اضافے، دوست ممالک کے درمیان تجارتی معاہدوں اور کاروباری آسانیوں کے لئے اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے اشتراک سے تجارت کو فروغ دینے کے لئے نظام لانے، وزارت قانون کو قانون سازی، معدنیات کے شعبہ کی برآمدات کو بڑھانے، وزارت تعلیم کو سکول سے باہر بچوں کے سکولوں میں داخلے کے حوالے سے واضح اہداف دیئے گئے ہیں جبکہ پی ایچ ڈی کی تعداد میں 20 فیصد اضافے کا ہدف بھی وزارت تعلیم کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 30 اپریل 2024تک وزارت تجارت کو کابینہ میں قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف دیا گیا ہے جبکہ 30 اپریل 2024تک وزارت تجارت کو کابینہ سے قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، زراعت، پٹرولیم ، توانائی سمیت تمام شعبوں میں ترقی اور اصلاحات کے لئے اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے اصلاحات ضروری ہیں، جس کے لئے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ٹیکس کے دائرہ کار میں ایسے لوگوں کو لایا جائے جو ٹیکس چوری کرتے ہیں، وزیراعظم کا فوکس ہے کہ بوجھ ان پر ڈالا جائے جو اسے برداشت کرنے کی سکت رکھیں، ٹیکس نیٹ کو بڑھانا مقصود ہے، غریب آدمی پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنا مقصود نہیں، بہت بڑے بڑے کاروباری لوگ کچی رسیدوں پر کام کرتے ہیں اور ٹیکس چوری کرتے ہیں جس کی وجہ سے تمام بوجھ عام آدمی پر پڑتا ہے، اس لئے بلیک اکانومی کا خاتمہ کیا جائے گا، اچھے کام کرنے والے فرض شناس افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے جس کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، یہ تاریخی اقدامات ہیں، ان سے عوام کی مشکلات کو دور کرنے میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے،آئی ٹی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے گا، پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا اور ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں۔