وزیراعظم  شہباز شریف کی عدالتی اصلاحات کے لئے آئینی اور قانونی ترامیم کا پیکج تیار کرنے کی ہدایت

25

اسلام آباد،20مارچ  (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیراعظم کی کمیٹی کو عدالتی اصلاحات کے لئے آئینی اور قانونی ترامیم کا پیکج تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ   عام آدمی کی سہولت کے لئے سول اور فوجداری قوانین میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے لائحہ عمل تشکیل  دیا جائے، پاکستان میں 2400 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس وصولیوں کا عدالتوں اور ٹریبونلز کے احکام امتناعی کی وجہ سے زیر التوا  ہونا تشویشناک ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قانونی اور عدالتی اصلاحات کے لئے خصوصی کمیٹی کا پہلا اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت، پاکستان بار کونسل کے نمائندے احسن بھون، سابق وزیر قانون زاہد حامد، سینئر قانون دان شاہد حامد اور اٹارنی جنرل منصور اعوان شامل ہیں۔وزیراعظم نے کمیٹی کو عام آدمی کی سہولت کے لئے سول اور فوجداری قوانین میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے لائحہ عمل تشکیل دینے کی اور عدالتی اصلاحات کے لئے آئینی اور قانونی ترامیم کا پیکیج تیار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خواہش ہے کہ لوگوں کو جلد اور آسانی سے انصاف فراہم ہو سکے۔ انہوں نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ ٹیکس کے معاملات کو عوام بالخصوص کاروباری طبقے کے لئے آسان بنایا جائے۔وزیراعظم نے کمیٹی کو ٹیکس وصولیوں کے نظام کو مؤثر بنانے کے لئے قانونی تجاویز پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2400 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس وصولیوں کا عدالتوں اور ٹریبونلز کے احکام امتناعی کی وجہ سے زیر التوا  ہونا تشویشناک ہے۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو مالی اور ٹیکس معاملات پر 2 ہفتوں میں عبوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی کی فراہم کردہ رپورٹ سیاسی اتحادیوں سے مشاورت کے بعد متعلقہ وزارتوں کو بھجوائی جائے۔