وفاقی حکومت کا ججز کے خط پر تحقیقات کیلئے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان

0

اسلام آباد،28مارچ  (اے پی پی):وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی طرف سے خط پر غیر جانبدار ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیراعظم یہ معاملہ (کل) جمعہ کو وفاقی کابینہ میں پیش کریں گے، عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور حکومت اپنے فرائض سے احسن طریقہ سے عہدہ برآ ہو گی۔

 وزیراعظم محمد شہباز شریف کی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کے بعد وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جمعرات کو اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کا پس منظر ججز کا ایک خط ہے جو سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی گردش کر رہا ہے جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز ججز نے سپریم کورٹ کے ججز اور چیف جسٹس کو اس چٹھی کے ذریعے اپنی شکایات ان تک پہنچائیں، خط میں بعض واقعات کا ذکر کیا جن میں سے زیادہ تر معاملات گزشتہ چیف جسٹس آف پاکستان کے دور سے متعلق ہیں۔

 اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خط کے تناظر میں گزشتہ روز چیف جسٹس نے ایک فل کورٹ اجلاس کیا اور ساتھی ججز کے ساتھ مشاورت کی۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وزیراعظم اس معاملہ پر ان سے گفتگو و مشاورت کریں، صورتحال کی سنجیدگی کے پیش نظر وزیراعظم نے کہا کہ تمام مصروفیات کے باوجود اس کو اہمیت دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود جا کر چیف جسٹس سے ضروری مشاورت کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو بعد دوپہر 2 بجے یہ ملاقات ہوئی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ سے ملاقات ہوئی، وہ خود اور اٹارنی جنرل بھی ملاقات میں موجود تھے، ڈیڑھ گھنٹہ جاری ملاقات میں خط  اور دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی۔   انہوں نے کہا کہ ملاقات میں طے پایا کہ وزیراعظم وفاقی حکومت کی نمائندہ کابینہ کے سامنے کل یہ معاملہ رکھیں گے جو اس کا اختیار ہے تاکہ کابینہ کمیشن آف انکوائریز ایکٹ کے تحت کمیشن تشکیل دے سکے۔

ن قائم کرنے کا اعلان،

وزیر قانون نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ کسی نیک نام اور غیر جانبدار عدالتی شخصیت سے درخواست کی جائے کہ وہ کمیشن کی سربراہی کریں اور معاملات کی انکوائری کرکے قانون و ضابطہ کے مطابق رپورٹ مرتب کریں۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کے حوالہ سے قواعد و ضوابط (ٹی او آرز) اٹارنی جنرل کی مشاورت سے مرتب کئے جائیں گے اور ان ٹی او آرز میں نہ صرف اس خط کے حوالہ سے بلکہ ماضی کے کچھ معاملات، جن کی قانون اگر اجازت دیتا ہو تو ان کا بھی جائزہ لیا جائے، ٹی او آرز کی منظوری کابینہ دے گی۔